واشنگٹن (پاکستان نیوز)نوجوان نے والد کو سعودی عرب کی قید سے رہائی نہ دلانے پر صدر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا، ابراہیم المادی نے ” دی پوسٹ” کو بتایا کہ بائیڈن نے تیل حاصل کرنے کیلئے میرے والد کو عربوں کے ہاتھ فروخت کر دیا ہے ، ابراہیم المادی نے منگل کو” دی پوسٹ” کو بتایا کہ اس نے میرے والد کو تیل کے لیے بیچ دیا، یہ ہمارے لیے واضح ہے۔ خاص طور پر جب ہم نے گزشتہ ہفتے یہ خبریں دیکھیں کہ کس طرح انہوں نے اوپیک تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے کو ایک ماہ میں موخر کرنے کی درخواست کی،بائیڈن نے جولائی میں 72 سالہ سعد ابراہیم المادی کی رہائی جیتنے یا اس کیس کا عوامی طور پر ذکر کیے بغیر جولائی میں تیل سے مالا مال مملکت کا دورہ کیا۔ بڑے المادی کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور 3 اکتوبر کو سزا سنائی گئی۔بائیڈن کو صرف ووٹوں کی پرواہ ہے، ابراہیم نے مزید کہا کہ وہ میرے والد کی پرواہ نہیں کرتے، وہ امریکی شہریوں کی پرواہ نہیں کرتے۔ وہ تیل کے لیے بیچا گیا، لیکن انہیں تیل نہیں ملا۔ ابراہیم المادی نے دی پوسٹ کو بتایا کہ انہیں امریکی حکومت کی جانب سے تشہیر کی تلاش سے بچنے کی ترغیب دی گئی تھی ، صرف اس بات کے لیے کہ حکام نے اپنے والد کی مدد کے لیے بہت کم کام کیا ہے، جو 1970 کی دہائی سے امریکہ میں مقیم ہیں، میرے والد کو متنازعہ ٹوئیٹس کی وجہ سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سزا بھی سنائی گئی۔محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جوش روگن کو تصدیق کی کہ محکمہ ریاض میں امریکی سفارت خانے کو اس وقت الرٹ کرنے میں ناکام رہا جب سماعت کی تاریخ 3 اکتوبر میں تبدیل کر دی گئی۔بائیڈن نے پہلے بن سلمان کو امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کے اس نتیجے پر نظر انداز کرنے کی کوشش کی تھی کہ انہوں نے 2018 کے آپریشن کا حکم دیا تھا جس میں واشنگٹن پوسٹ کے ایک اور کالم نگار جمال خاشقجی کو ہلاک کیا گیا تھا۔