گلگت ایئربیس تعمیر پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ پاک فوج نے بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا

0
168

نیویارک (پاکستان نیوز) پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان میں جدید ائیر بیس کی تعمیر بھارت کو کھٹک گئی ، ائیربیس کی تعمیر سے پاکستان بھارتی اہداف کو انتہائی کم وقت میں نشانہ بنا سکے گا ، گزشتہ دنوں وزیراعظم قوم کو خبردار کر چکے ہیں کہ بھارت کسی وقت بھی فلیگ آپریشن کر سکتا ہے کیونکہ ہمسایہ ملک نے گلگت بلتستان کی سرحد پر اپنی فوج میں اضافہ شروع کر دیا ہے ، دوسری طرف پاکستان نے بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ، طویل لاک ڈاﺅن اور مسلمانوں کیخلاف اسلام فوبیا کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھا دیا ہے جبکہ معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مودی سرکار کے کارناموں کا پول کھولتے ہوئے طویل رپورٹ جاری کر دی ہے ، ایل او سی کے قریب جاسوسی میں مصروف بھارتی ڈرون طیارے کو پاک فوج نے نشانہ بناتے ہوئے تباہ کر دیا ہے ، بھارت کی جانب سے جنگی تیاریوں کے بعد بیان دیا ہے کہ بھارت کی جارحیت کا فوجی طاقت سے بھرپور جواب دیا جائے گا ۔چین نے علاقہ کا جغرافیہ بدلنے کی کوشش پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور لداخ میں متنازعہ علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا جس کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فوجی سربراہوں نے ہنگامی ملاقات کی۔ بھارتی فوج کے 250 اہلکار چینی حدود میں داخل ہوئے تھے جس پر تصادم ہوا۔بھارتی اور چینی فوجی آپس میں گتھم گتھا ہو گئے ،دونوں جانب سے لوہے کے راڈز اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔لڑائی میں دونوں ممالک کے 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ چین کی فوج نے بھارت کے ایک فوجی دستے کو گرفتار بھی کرلیا جسے بعدمیں رہا کردیا گیا۔چینی فوج نے جھڑپوں کے دوران بھارتی اہلکاروں کی درگت بنائی اور سخت جواب دیا تو بھارت نے مذاکرات کی کوشش کی۔بھارت کی خطے کی چودھراہٹ کا خواب چکنا چور ہونے پر بھارتی آرمی چیف نے واقعہ کو شدید جھٹکا قرار دیا۔چین کا کہنا ہے کہ بھارت نے سکم اور لداخ میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے متنازعہ علاقہ کا سٹیٹس یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ بھارت وادی گالوان کے قریب دفاع سے متعلق غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چین نے لداخ اور سکم کی سرحد پر مزید 5 ہزار فوجی بھیج دیئے ہیں جبکہ چینی فوج اب زمین دوز بنکر بھی بنا رہی ہے۔چین متنازعہ علاقوں میں بھارتی فوجیوں کو گشت کرنے سے روکنے کیلئے دو مقامات پر بنکر بنا رہا ہے۔ کشیدگی کے بعد وادی گالوان کے اطراف میں چینی فوج کے 8 سو خیمے دیکھے گئے ہیں۔بھارت اور چینی فورسز کے درمیان کشیدگی روز بروز بڑھ رہی ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلامو فوبیا کا خاتمہ اقوام متحدہ کی پہلی ترجیح ہے ، وہ اس بات سے مکمل اتفاق کرتے ہیں کہ اس کا مکمل جائزہ لیا جانا چاہئے کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ وہ اسلامی ممالک کی تنظیم کے اقوام متحدہ میں رکن ممالک کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور اسلامو فوبیا کا معاملہ اٹھایاجس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے جواب دیتے ہوئے اس عفریت کے خاتمہ کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ منیر اکرم نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کو کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا ذمہ دار قرار دیئے جانے پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ سال 5 اگست کے نئی دہلی کے اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔ انہوں نے ان اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ریاستی سرپرستی میں اسلامو فوبیا کے نام پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، یہ اقدامات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور خطہ کے امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس ضمن میں اسلامی ممالک کی تنظیم کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انڈیا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف اس امتیاز کا خاتمہ کرے۔پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور جارحیت کے ذریعے اسکی متنازعہ حیثیت میں تبدیلی کی ہر کوشش کا قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیا جائیگا۔قومی توقعات کے مطابق اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کرینگے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی ار کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر پونا سیکٹر کا دورہ کیا اور جوانوں کیساتھ نماز عید ادا کی، ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعا کی۔ بری فوج کے سربراہ نے فوجی افسروں اور جوانوں سے گفتگو کی، پاک فوج کے فرنٹ لائن سولجر کی پیشہ ورانہ اور آپریشنل تیاریوں کی تعریف کی۔ پاک فوج کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ ہم بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عید منا رہے ہیں۔ بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتی۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات، لاک ڈاﺅن کا مقصد انسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے ، اسی وجہ سے بھارت لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بناتا ہے۔ پاکستان آرمی تمام خطرات سے بخوبی آگاہ ہے ، جنوبی ایشیاءمیں عدم استحکام کی کوششوں کے سنگین نتائج نکلیں گے۔جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کیخلاف پاک آرمی کے جوانوں کا حوصلہ قابل تعریف ہے۔ امید کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزادانہ نقل و حمل کو اہمیت دی جائیگی۔ اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزاد کشمیر میں مکمل آزادی ہے۔ آزمائش میں ہونے کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد ضرور کامیاب ہو گی۔ اس مشکل وقت میں قوم آ تعالیٰ کی خصوصی رحمت کیلئے دعاگو ہے ، خوشی کے تہواروں پر گھر سے دور ایک سپاہی کی فرض کی ادائیگی قابل فخر ہے ، پاک فوج غیر متزلزل عزم کیساتھ یہ فرض ادا کرتی رہے گی۔وزیر اعظم نے کہا معاشرتی اور معاشی انتشار روکنے کیلئے قرضوں سے نجات اور ان کی ری سٹرکچرنگ کیلئے جامع اور مربوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے ترقی پذیر ممالک کیلئے “قرض ریلیف پر عالمی اقدام” جس کا مقصد کورونا سے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کرنا ہے سے متعلق اپنے مطالبہ کو بھی اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں کے بارے میں پاکستان کے خدشات بھی شیئر کیے۔ وزیر اعظم نے کہاجبکہ دنیا کورونا جیسے وبائی مرض کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جسے عالمی برادری کو مسترد کردینا چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here