ٹرمپ کارڈ !!!

0
316
عامر بیگ

عامر بیگ

اوبامہ کی پہلی وکٹری سپیچ میں نے شکاگو سے براہ راست وینیو پر جا کر سنی تھی، تیس مئی دو ہزار آٹھ کو میرے ہاں بھی ایک اوباما پیدا ہوا، میں اپنی بیوی کے ساتھ زکریا کو گود میں لیے نئے منتخب صدر کی تقریر پر تبصرہ دیکھ رہا تھا کہ میں نے ٹریسا سے پوچھا کیا تم آج سے پچاس سال پہلے یہ سوچ بھی سکتی تھی کہ ایک سیاہ فام مسلمان کا بیٹا امریکہ کا صدر بن جائے گا، اس نے کہا کہ نہیں، میں نے پھر پوچھا کہ کیا تم یہ سوچ سکتی ہو کہ آنے والے پچاس سال میں کوئی امریکہ بورن براو¿ن مسلم یہاں کا پریذیڈنٹ بن جائے گا بولی یہ ممکن ہے تو میں نے کہا کیا یہ ہوسکتا ہے کہ میرا بیٹا زکریا امریکہ کا صدر بن جائے، کہنے لگی میں اپنے بیٹے کو اس مشکل جاب کے لیے کبھی بھی ریکمینڈ نہیں کرونگی۔خیر یہ تو ایک ماں کے جذبات تھے لیکن ایک سیاہ فام امریکن جارج فلائڈ کی موت سے پیدا ہونے والے جذبات کس قدر تباہی لیکر آئیں گے یہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا۔امریکی سیاہ فام جن کو ہمیشہ حقارت کی نظر سے دیکھا گیا، غلام بنایا گیا، بھیڑ ،بکریوں کی طرح جن کی بولی لگتی تھی، ان کو ایک سفید فام امریکی صدر ابراہم لنکن کہ جس نے ۱۸۶۰۔۱۸۶۵ میں اپنے ہی سفید فام لوگوں سے سول وار لڑی اور غلامی کا خاتمہ کیا لیکن اس کے باوجود نوجوانی میں جنرل کولن پاول بتاتے ہیں کہ میں آرمی آفیسر ہونے کے باوجود گورے سے برگر نہیں لے سکا تھا ۔انیس سو اڑسٹھ میں کنگ جونیئر جسکونسلی تفریق اور امتیاز کے خلاف شہری نافرمانی کی تحریک چلانے اور دیگر پرامن انداز میں احتجاج اپنانے پر نوبل انعام سے نوازہ گیا، کی موت کے بعد سیاہ فاموں کو حقوق ملنے شروع ہوئے۔ اوباما سیاہ فام ہونے کے باوجود اس کمیونٹی کے لیے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھا سکا ،یہ کوئی پہلا قتل نہیں ہے، امریکہ کی ماڈرن سوسائٹی میں اس سے پہلے بھی اسی طرح سفید فام پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کا قتل ہوتا رہا ہے۔ تھرڈ ڈگری لگتی رہی ہے، ہنگامے بھی ہوتے رہے ہیں لیکن اب کی بار پہلے کرونا کے ہاتھوں پوری دنیا کے ساتھ ساتھ امریکہ میں کرونا سے ایک لاکھ سے زیادہ ہلاکتوں کی وجہ سے غم و غصہ اور فرسٹریشن کے جذبات پائے جاتے ہیں ہر طبقہ فکر طویل لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے اپنی فرسٹریشن نکالنے کے لیے تیار بیٹھا ہے ۔لوٹ مار ،دنگا، فساد بھی ایک طریقہ ہے فرسٹریشن نکالنے کا ، سیاہ فام کمیونٹی میں کرونا سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور اب نو منٹ تک ایک سیاہ فام جارج فلائڈ کی گردن کو اپنے گھٹنے کے نیچے رکھ کر مار دینے والے سفید فام پولیس آفیسر کے خلاف احتجاج کیا جس کا دائرہ امریکہ سے باہر تک پھیل چکا ہے ،کسی منطقی انجام تک پہنچ کر ہی رکے گا۔ دراصل یہ ایک سیاہ فام کے خلاف ہی احتجاج نہیں یہ ظلم کے خلاف احتجاج ہے ۔مائنورٹی کے ساتھ ظلم پر احتجاج ہے، انسانیت کے خلاف ظلم پر احتجاج ہے، ایک جانور سے پیار اور ایک انسان پر بربریت یہ کیسا معاشرہ ہے ؟کچھ قائدے قانون ہیں یا یہ سازش ہے۔ کچھ پلان ہے الیکشن سے پہلے سوچی سمجھی سکیم ہے ۔کرونا سے ایک لاکھ ہلاکتوں اور مس مینجمنٹ سے توجہ ہٹانے کی سازش ہے ، ٹرمپ کے بیان جلتی پر تیل کا کام کر رہے ہیں ،اس طرح کے واقعات تو پہلے بھی ہوتے آئے ہیں ، کیا اس سے ٹرمپ کوئی ٹرمپ کارڈ تو نہیں کھیل رہا۔ وقت بتائے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here