افضل چوہدری لندن میں معروف لکھاری اور مقیم بزنس مین ہیں، آجکل اوورسیز پاکستانی فائونڈیشن کے شریف النفس چیئرمین سید قمر رضا کے ساتھ امریکہ کے دورے پر نکلے ہوئے ہیں ،وہ اپنے چیئرمین کی ہدایات پر اوورسیز پاکستانیوں کے دُکھ دور کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں ،ان کی اسی سچی لگن کی بدولت نیو جرسی نیویارک میں اوورسیز پاکستانی فائونڈیشن کا ایک یادگار پروگرام منعقد کرنے کا موقع حکومت وقت نے گنوا دیا، افضل چوہدری کی ٹیم نے سیکیورٹی پوائنٹ آف ویو کے تحت مختلف وینیوز خود جا کر دیکھے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ،نیو جرسی نیو یارک میں معتدل اوورسیز پاکستانیوں کی لسٹیں تیار کر کے کونصلیٹ جنرل نیویارک کو بھجوائیں تاکہ اپروول کے ساتھ چیکنگ کا عمل بھی مکمل کیا جاسکے احقر کے نام پر اعتراض اٹھا کہ تعلق پی ٹی آئی سے ہے مگر وہ اعتراض بھی افضل چوہدری نے رفع دفعہ کروا دیا بات یہاں تک رہتی تو مناسب تھی اتنی کوشش کے باوجود،
تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گئے تھے پہ تماشہ نہ ہوا
حکومتی وفد میں شامل وفاقی وزیر عطا تارڑ سے تین اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ایک چیئرمین او پی ایف اور ٹیم کی ملاقات میں اس یقین دہانی کے باوجود کہ پانچ سے چھ سو اوورسیز پاکستانی اپنی فائونڈیشن کے ذریعے آپ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں وہ اپنی مشکلات پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو سے شیئر کرنا چاہتے ہیں انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کتنی تگ و دوسے دیار غیر میں دن رات ایک کر کے بتیس بلین ڈالرز وطن عزیز کو ارسال کرتے ہیں تاکہ مملکت خداداد بنک کرپٹ نہ ہونے پائے، معیشت کا پہیہ چلتا رہے ،فارن ریزوز کہیں کم نہ ہو جائیں ۔ایکسپورٹ امپورٹ کا سلسلہ بحال رہے مگر صرف اس ڈر سے کہ کچھ لوگ چور چور کے نعرے نہ لگا دیں ،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے ایک پڑھی لکھی اوورسیز پاکستانی کمیونٹی نے سابق وزیر اعظم بھٹو کو ایک اجتماع میں جوتا دکھایا ،کہنے لگے مجھے معلوم ہے مہنگائی ہے جوتے بھی مہنگے ہوچکے ہیں، موجودہ وزیر اعظم کا مطلب پورا ہوچکا تھا، انہیں آئی ایم ایف کا پیکج مل چکا تھا، یو این میں سپیچ بھی دینے چکے اب وہ پبلک کا سامنا کر کے کوئی سوشل میڈیا کے لیے مزاحقہ آمیز مواد مہیا کرنا نہیں چاہتے تھے کہ میڈیا آئی ایم ایف پیکج اور یو این میں تقریر کو ڈسکس کرنے کی بجائے انکی بونگیوں پر پرائم ٹائم ضائع کرتا اوپر سے قاضی کے ڈونٹ نے ماحول گرمایا ہوا تھا ،میاں صاحب مزید کوئی موقع دئیے بغیر چپکے سے پیا دیس سدھار لیے مطلب پاک ائیرفورس کے طیارے میں بیٹھے اور لندن روانہ ہو گئے جی تو بات ہو رہی تھی افضل چوہدری کی جو سات کتابوں کے مصنف ہیں انہوں نے انٹرفیتھ پر بڑا کام کیا ہے وہ مرحوم وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی طرح ڈائیلاگ پر یقین رکھنے والے اللہ کے بندے ہیں کہتے ہیں کہ جہاں ڈائیلاگ نہیں ہوتا وہاں جہالت جنم لیتی ہے اور پھر تولیدی عمل کی بدولت وہ بچے بھی جنتی ہیں اور معاشرہ ناسودگی کا شکار ہوتا ہے مکالمہ ہوتے رہنا چاہئے، بھلے میاں صاحب سے کریں آرمی چیف سے یا عمران خان سے یہی جمہوریت کا حسن ہے۔
٭٭٭