نسلی تعصب کےخلاف احتجاج بین الاقوامی تحریک بن گیا

0
157

نیویارک (پاکستان نیوز) امریکہ سمیت دنیا بھر میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کیخلاف احتجاج تحریک میںبدل گیا ہے جبکہ قتل میں ملوث تینوں اہلکاروں کی 10لاکھ ڈالر کے عوض ضمانت منظور کر لی گئی ہے ، مرکزی ملزم کو آئندہ ہفتے عدالت میں پیش کیا جائے گا ، امریکہ کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں نسلی تعصب کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر آ گئے ہیں ، ، سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل اور نسل پرستی کیخلاف وائٹ ہاﺅس ، کیپیٹل ہل کے سامنے مظاہرے کیے گئے ، میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مظاہرین کے خلاف فوج تعینات نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجود وائٹ ہاﺅس کے اطراف ڈیڑھ کلو میٹر کا احاطہ رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا اور فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور سیکڑوں فوجی تعینات کر دیئے گئے ، مظاہرین محض قاتلوں کو سزا نہیں بلکہ نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں ، نیویارک شہر ے علاقوں بروکلین اور مین ہیٹن میں بھی ہزاروں افراد نے نسل پرستی کیخلاف احتجاج کیا ، اس صورتحال کے باوجود امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ جارج فلائیڈ اچھا آدمی نہیں تھا کا پیغام دینے والی ویڈیو ری ٹوئٹ کر دی ، لاس اینجلس اور سان فرانسسکو میں بھی ہزاروں افراد احتجاج میں شریک ہوئے ، میئر واشنگٹن بھی مظاہروں میں شریک ہوئے ، پورٹ لینڈ میں توڑ پھوڑ کی گئی ، پولیس پر پتھراﺅ کیا گیا ، کئی شہروں میں کرفیو جاری رہا ، پورٹ لینڈ میں پولیس نے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا ، کئی افراد زخمی ہوگئے ، میئر میموریل بازر نے کہا سب کو دیکھنا چاہئے کہ واشنگٹن ڈی سی میںکیا ہو رہا ہے ، ہم نہیں چاہتے یہ کام وفاقی حکومت دوسرے امریکیوں کے ساتھ کرے ، واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے وائٹ ہاﺅس کی طرف مارچ کیا ، وائٹ ہاﺅس کے آس پاس فوجی بھی تعینات رہے ، امریکہ کے کئی شہروں میں مکمل اور جزوی کرفیو جاری ہے ، جارجیا ، نیویارک ، شکاگو ، ٹیکساس اور فلوریڈا میں جزوی کرفیو ہے ، کیلیفورنیا اور لاس اینجلس میں کرفیو ختم کر دیا گیا ہے ، بروکلین ، فلاڈلفیا ، پنسلوانیا اور شکاگو میں لاکھوں افراد نے پولیس تشدد کے خلاف احتجاجی مارچ کیا ، سان فرانسسکو کے تاریخی گولڈن گیٹ پر ہزاروں افراد نے فلائیڈ کے حق میں مارچ کیا ۔مرکزی لندن میں ہزاروں افراد مظاہرے میں شریک ہوئے ، پولیس پر پتھراﺅ بھی کیا گیا ، مظاہرین نے ونسٹن چرچل کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچا دیا ، امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں 17افراد ہلاک ہو چکے ہیں ، متاثرین کی فہرست میں سابقہ اور موجودہ سیکیورٹی اہلکار اور بے گناہ مسافر شامل ہیں ، امریکی ریاست ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے سیاہ فاموں کے خلاف روا رکھے جانے والے نسلی امتیاز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ان کے ساتھ پولیس کے تشدش اور نسلی امتیاز کی صرف ایک مثال ہے اور اس کا دائرہ صرف اسی تک محدود نہیں ، امریکہ میں ساہ فاموں کی کل دولت سفید فاموں کی دولت کا عشر عشیر بھی نہیں، دریں اثنا نسلی امتیاز اور پولیس کی جانب سے تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے کانگریس میں پیر کے روز ایک پیش کیا گیا ،ڈیموکریٹس اور کانگریس کے سیاہ فام ارکان کی جانب سے تیارہ کردہ مسودہ قانون میں پولیس کے دائرہ اختیار اور طرز عمل کے بارے میں تجاویز شامل ہیں ، ایک سینیئر دفاعی اہلکار نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر سی بی ایس کو بتایا کہ امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ دس ہزار فوجی تعینات کرنا چاہتی تھی دریں اثنا ءنیویارک کے میئر ڈی بلاسیو نے شہر میں نافذ کرفیو ختم کر دیا ہے ۔وائٹ ہاﺅس کی حفاظت پر تعینات فوجی دستے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو ختم کر دیا گیا ہے ، نیشنل گارڈز اور پولیس کے دستے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں اور واشنگٹن ڈی سی کی سڑکیں میٹرو پولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے دائرہ اختیار میں ہیں ، حفاظتی اقدامات کے طور پر وائٹ ہاﺅس کے باہر رکاوٹیں 10جون تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم وائٹ ہاﺅس کمپلیکس کے اردگرد تمام علاقے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے ، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹرز شہر کی حفاظت کر رہے ہیں ، مسئلہ مجرموں ، لٹیروں اور انتشار پسندوں کا ہے جو ملک تباہ کرنا چاہتے ہیں ، دوسری جانب میناپولیس میں جارج فلوئیڈ کی آخری رسومات میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی ہے ، واشنگٹن میں بھی جارج فلوئیڈ کی یاد میں تقریب کا انعقاد ہوا ، ڈیموکریٹ سینیٹرز نے گھٹنے ٹیک کر مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا ، کانگریس کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ نسلی منافرت کے خاتمے اور پولیس اصلاحات کیلئے پیر کو ایوان میں بل پیش کیا جائے گا ، جارج فلائیڈ کے قتل پر امریکہ ، پیرس ، لندن اور برمنگھم سمیت یورپ کے کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں ، یونان میں پرتشدد احتجاج اور جلاﺅ گھیراﺅ کے واقعات پیش آئے ہیں ، سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر آسٹریلیا میں بھی شمعیں روشن کی گئی ہیں ، سیاہ فام شہری کی ہلاکت کیس میں میناپولیس کے 3اہلکاروں کو پہلی مرتبہ عدالت میں پیش کیا گیا ، عدالت نے 10لاکھ ڈالر کے عوض افسران کی ضمانت منظور کرلی ، ملزمان پر جارج فلوئیڈ کے قتل میں معاونت کا الزام ہے جبکہ مرکزی ملزم کو آئندہ ہفتے عدالت میں پیش کیا جائے گا ، جرنیلوں نے صدر ٹرمپ کے کہنے پر فوج کو مظاہرین کے خلاف استعمال کرنے سے انکار کر دیا ہے ، صدر ٹرمپ اپنے موقف سے پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں ، واشنگٹن کے باہر تعینات فوجی واپس شمالی کیرولائنا بھیج دیئے گئے ہیں ، امریکی افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کی ہے اور فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ صرف آئین کی پاسداری کو یقینی بنائیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here