لاہور:
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت عوام سے وسائل لینے کے بجائے انہیں وسائل اور ریلیف دینے کی پالیسی اپنائے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ملک میں بڑے پیمانے پر پبلک ورکس پروگرام شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں سرکاری ترقیاتی پروگرام کے تحت تعمیرات کا آغاز کیا جائے تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے، حکومت نے پھر غلط فیصلہ کیا، ’پی۔ ایس۔ ڈی۔ پی‘ میں اضافے کے بجائے گزشتہ برس سے بھی کم بجٹ رکھا ہے، ملک میں نئے منصوبے شروع کرکے معاشی سرگرمیاں بڑھاسکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس جمع نہ ہونے کی ذمہ دارخود حکومت ہے، یہ اس کا اپنا پیدا کردہ مسئلہ ہے، مسلم لیگ (ن) نے ٹیکس وصولی سالانہ 14.5 فیصد کے مجموعی شرح پر رکھی تھی، پی ٹی آئی ہماری بنائی ہوئی پالیسی پر چلتی تو اس سال 5000 ارب ٹیکس جمع ہوتا، ضد کے بجائے دانائی، دانشمندی، کھلے ذہن اور دل سے سوچا جائے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ 5.8 فیصد اور منفی شرح ترقی کے حالات میں زمین آسمان کا فرق ہے، برے حالات میں عوام کو ریلیف اور رعایت پر مبنی بجٹ دیں، طلب بڑھانے سے ہی معیشت چل سکتی ہے، سی پیک منصوبوں کے لئے وسائل اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں۔