غزہ، اسرائیل کی سکول پر بمباری، حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار بھی شہید

0
18

غزہ (پاکستان نیوز) غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار شہید ہوگئے۔ جبالیا کیمپ کے پناہ گزین سکول پر حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 28 فلسطینی بھی شہید اور 160 زخمی ہوگئے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت جنوبی غزہ میں رفح علاقہ میں بمباری میں ہوئی، اسرائیلی فوج نے بمباری میں شہید مشتبہ لاش کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تھا جو مثبت آیا۔ شبہ ہے سکول حملے میں ملی لاش یحییٰ سنوار کی ہے۔ حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ کے صاحبزادے نے یحییٰ سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جبالیا کیمپ کے پناہ گزین سکول پر فضائی حملے میںحماس اور اسلامی جہاد کے اجلاس کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ حماس نے جبالیا پناہ گزین سکول کو کسی بھی جنگی مقصد کے لیے استعمال کرنے کی تردید کردی۔ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو نیا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔7اکتوبر2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 42 ہزار 438 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ امریکی خبر رساں اداروں نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر جوابی حملے کے اہداف کی منظوری دیدی۔مخصوص اہداف کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں اور حملے کیلئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا۔شمالی غزہ کی صورتحال پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ چینی مندوب نے کہا کہ امریکا اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کو 17 ارب ڈالرز سے زائد فوجی امداد دے چکا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔غزہ کی امداد سے متعلق اقوام متحدہ کی قائم مقام سربراہ جوائس مسویا نے کہا کہ یو این امدادی اداروں کو بھی رسائی نہیں دی جارہی۔ امریکی سفیر نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فاقہ کشی پالیسی، خوفناک اور ناقابل قبول ہوگی، اس کے عالمی اور امریکی قانون کے تحت مضمرات ہونگے۔ حفاظتی ٹیکوں، انسانی امداد ترسیل اور تقسیم کیلئے غزہ میں وقفے ہونے چاہئیں۔سربراہ ایمرجنسی سروسز فارس افانہ نے انکشاف کیا ہے کہ شمالی غزہ کے جبالیا کیمپ میں اسرائیلی بمباری کے باعث ہر طرف لاشیں پڑی ہیں جنہیں آوارہ کتے کھا رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here