سیاہ فام ہلاکت:مظاہرین کو ہٹانے پر امریکی جنرل نے معافی مانگ لی

0
118

واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکہ کے چیئر مین آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام فلائیڈ کی ہلاکت پر مظاہرین کو ہٹا کر آنیوالے ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہونے پر معافی مانگ لی۔وائٹ ہاو¿س کے سامنے نسلی تعصب کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو زبردستی ہٹا کر ٹرمپ کیلئے جگہ بنائی گئی تھی۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ریکارڈڈ ویڈیو خطاب میں جنرل مارک ملی نے کہا میں غلط تھا، اس موقع پر اور اس ماحول میں میرے وہاں پر موجود ہونے کی تصویر سے فوج کے داخلی سیاست میں ملوث ہونے کا تاثر پیدا ہوا، مجھے وہاں پر نہیں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں جارج فلائیڈ کی وحشیانہ اور بے مقصد ہلاکت پر سخت غصہ ہے او رانہوں نے ملک بھر میں مظاہرین کو کچلنے کیلئے فوج تعینات کرنے کی صدرٹرمپ کی تجویز کی بارہا مخالفت کی۔ جنرل ملی کے ایک دوست نے بتایا کہ گزشتہ 10 روز سے جو کچھ ہو رہا ہے ، انہیں اس پر بہت غصہ ہے ، جنرل کے مطابق تصویر سے یہ تاثر گیا کہ امریکی فوج نے مظاہرین کو کچلنے کیلئے ٹرمپ کے اقدامات کی تائید کر دی ہے۔ امریکہ میں مارک ملی اور امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے ٹرمپ کی جانب سے اس سیاسی شو میں موجودگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، ٹرمپ کے وائٹ ہاو¿س سے نکل کر سینٹ جانز اپیس کو پال چرچ کے سامنے بائبل کو پکڑنے کیلئے جانے کیلئے مظاہرین کو احتجاجی مقام سے ہٹایا گیا تھا۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق حالیہ دنوں میں ٹرمپ اور پینٹاگون میں ہونے والے اختلاف سے ویت نام جنگ کے بعد ملک میں سول فوجی تقسیم سب سے زیادہ گہری ہوگئی ہے ، تاہم اس مرتبہ فوجی رہنما تبدیلی کے مقاصد کے ساتھ کھڑے ہو رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here