دورۂ انگلینڈ سے قبل کورونا پازیٹو یا نیگیٹو کی اعصاب شکن کشمکش کا فیصلہ کن راؤنڈ ہفتے کو ہوگا،منفی ٹیسٹ والے کرکٹرزدوسری بار بھی یہی نتیجہ برقرار رہنے کیلیے فکر مند ہیں، دوبارہ جانچ کرانے والے10 وائرس زدہ کھلاڑی نجات پانے کیلیے پْر امید ہوں گے، ریزرو کے دلوں کی دھڑکنیں بھی تیز ہیں،تمام رپورٹس ہفتے کو منظرعام پر لائی جائیں گی، حکومتی پالیسی کے پیش نظر ایک منفی ٹیسٹ پر کلیئرنس دیے جانے کا امکان ہے، 10 کرکٹرز میں سے کسی کا نتیجہ منفی آیا تو اتوار کو چارٹرڈ طیارے میں سوار ہوسکے گا۔ دوسری جانب ہوٹل میں موجود کھلاڑیوں نے اہل خانہ سے ویڈیو کال پر بات کی، پی سی بی کے اینٹی کرپشن آفیسر نے لیکچر بھی دیا، میڈیا منیجرنے سوشل میڈیا کی پالیسی سے آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق دورۂ انگلینڈ کے لیے منتخب قومی کرکٹرز اور معاون اسٹاف کی پہلی کورونا ٹیسٹنگ کے نتائج پیر اور منگل کو وصول ہوئے تو پی سی بی کے ایوانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی،مجموعی طور پر10کرکٹرز اور مساجر کے وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوئی، بورڈ نے متاثرہ کھلاڑیوں کو گھروں میں ہی قرنطینہ کرنے کی ہدایت کردی، نیگیٹو 18 کرکٹرز اور سپورٹ اسٹاف کے 11 ارکان نے لاہور کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں رپورٹ کی، طریقہ کار کے مطابق بائیو سیکیور ماحول میں موجود کرکٹرز کی دوسری ٹیسٹنگ جمعرات کو ہوئی، 5 ریزرو کھلاڑیوں کے سیمپلز بھی لیے گئے، پازیٹو 10 کرکٹرز کی دوبارہ ٹیسٹنگ بھی گذشتہ روز مکمل کرلی گئی
شاداب خان، حارث رؤف، حیدر علی، محمد رضوان، فخر زمان، عمران خان سینئر، محمدحفیظ، وہاب ریاض، محمد حسنین اور کاشف بھٹی کے ساتھ مساجر ملنگ علی نے بھی نتیجہ نیگیٹو آنے کی امید پر سیمپلز دیے، تمام کھلاڑیوں کی رپورٹس ہفتے کو سامنے آ جائیں گی جس کے بعد اسکواڈ کا فیصلہ ہوگا جو اتوار کو بذریعہ چارٹرڈ طیارہ انگلینڈ کے لیے اڑان بھرے گا،کلیئرنس نہ پانے والوں کو ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے کا انتظار کرنا ہوگا، بعد میں کون جائے گا اور کون کورونا کو ہلکا لینے کی غلطی پر پچھتائے گااس کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ کرے گی۔
یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اگر کسی ریزرو کا ٹیسٹ بھی مثبت آ جاتا ہے تو ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں آگے چل کر کس کا نام آئے گا۔ ایک اچھی خبر یہ ہے کہ کرکٹرز کو ایک کورونا ٹیسٹ منفی آنے پر ہی کلیئرنس ملنے کا امکان روشن ہوگیا ہے، عوام کیلیے حکومتی پالیسی میں تبدیلی کے بعد کھلاڑیوں کو بھی ریلیف ملنے کی راہ ہموار ہوگئی، جمعے کو پریس کانفرنس میں پنجاب ہیلتھ اتھارٹیز کی جانب سے باضابطہ اعلان کیا گیاکہ اگر کسی مریض کا ایک ٹیسٹ منفی آئے تو اسے اسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 2 منفی ٹیسٹ کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جا رہا تھا۔
پی سی بی شعبہ میڈیکل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم پہلے ہی طبی اور اسپورٹس ماہرین سے اس حوالے سے مشورہ کر رہے تھے کہ کیا ایک نیگیٹو ٹیسٹ کافی نہیں ہوگا، مقصد یہ تھا کہ جن 10 کرکٹرز کے ٹیسٹ مثبت آئے اگر ان میں سے کسی کا نتیجہ منفی آ گیا تو اسے پیر کو دوبارہ ٹیسٹ کے بجائے اتوار کو ہی دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ چارٹرڈ طیارے میں انگلینڈ روانہ کیا جا سکے، پنجاب کے محکمہ صحت کی جانب سے ایک منفی ٹیسٹ کافی ہونے کی پالیسی پی سی بی کی جانب سے اپنائے جانے کا امکان ہے۔
دوسری صورت میں ایک نیگیٹو ٹیسٹ والوں کو بعد ازاں کلیئر ہونے پر کمرشل پرواز سے انگلینڈ پہنچنے کا خطرہ مول لینا ہوگا۔ دوسری جانب بائیو سیکیور ماحول میں موجود کرکٹرز نے اپنے کمروں تک محدود رہتے ہوئے فیملیز سے بات کرکے بوریت کم کی، پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں کھلاڑی اپنے پیاروں کے ساتھ رابطے میں نظر آئے، ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی اور سابق کپتان سرفراز احمد نے بیٹوں سے گپ شپ لگائی، لیگ اسپنر یاسر شاہ بیٹی کو ویڈیو کال کرتے رہے۔
کھلاڑیوں کے فلور پر کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دریں اثنا جمعے کے روز قومی کرکٹرز کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) عثمان انوری نے لیکچر بھی دیا، انھوں نے تلقین کی کہ انگلینڈ میں مشکوک افراد سے دور رہیں، بائیوسیکیور ماحول میں نئے ایس او پیزپر بریفنگ وہاں پہنچنے کے بعد دی جائے گی، میڈیا منیجر رضا راشد نے سوشل میڈیا کی پالیسی کا بتایا، پلیئرز صرف میچ میں اپنی یا ٹیم کی کارکردگی پرمثبت ٹویٹس کر سکیں گے، انھیں زیادہ محتاط رہنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
پاکستان ٹیم کل پہنچے گی،پازیٹو کرکٹر نہیں آ سکے گا، انگلش بورڈ
انگلش کرکٹ بورڈ نے اتوار کو پاکستان ٹیم کی ٹور پر آمد کی تصدیق کردی، اس حوالے سے پریس ریلیز میں بتایا گیاکہ کسی کورونا پازیٹو کرکٹر کو انٹری کی اجازت نہیں ہوگی، پاکستانی اسکواڈ انگلینڈ آمد کے بعد بلیک فنچ، نیو روڈ ووسٹر میں 14 روز کا قرنطینہ کرے گا، 13 جولائی کو ڈربی شائر کرکٹ گراؤنڈ میں باقاعدہ پریکٹس کا آغاز ہوگا، ٹیسٹ سیریز سے قبل مہمان کرکٹرز آپس میں 4 وارم اپ میچز کھیلیں گے، شیڈول کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔