واشنگٹن (پاکستان نیوز)رواں برس اپریل کے دوران کاروباری افراد کو نئے ملازمین کو ہائر کرنے میں مشکلات کے بعد ری پبلیکنز نے بے روز گار افراد کے لیے تمام امدادی پروگرامز ختم کرنے کے لیے جدوجہد کا اظہار کر دیا ہے جس میں بے روزگار افراد کے لیے ہفتہ وار 300 ڈالر کا امدادی پیکج بھی شامل ہے ۔ ری پبلیکنز کے مطابق بے روزگار افراد کے لیے بہت زیادہ امدادی پیکجز کی وجہ سے نوجوان دوبارہ ملازمت کرنے کے خواہاں نہیں دکھائی دے رہے اس لیے ان امدادی پروگرامز کو ختم کرنا ہوگا ،سینیٹر راجر مارشل نے کہا کہ وہ 300 ڈالر ہفتہ وار امدادی پروگرام کو ختم کرنے کے لیے جلد بل پیش کریں گے ، جبکہ مونٹانا اور جنوبی کیرولینا کے ری پبلیکنز گورنرز پہلے ہی پروگرامز کو ختم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں ، ٹیکساس کے نمائندہ کیون بریڈی نے کہا کہ ملازمتوںکو ختم کرنے کی پالیسیز ملازم پیشہ افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہیں، سینئر اکانومست ڈینیل ژائو نے بتایا کہ لیبر کی کمی کی وجہ سے مارکیٹ میں ملازمتوں کی شرح بڑھ رہی ہے ،کرونا کی وجہ سے صرف دو ماہ کے دوران دو کروڑ سے زائد ملازمتیں متاثر ہوئی ہیں جبکہ وائٹ ہائوس ایک کروڑ کے قریب ملازمتوں کو بحال کرنے میں کامیاب ہوا ہے ،پچاس لاکھ کے قریب خواتین بھی اپنی ملازمت پر واپس جانے سے قاصر ہیں کیونکہ ان کے بچوں کو کیئر کی ضرورت ہے ، بائیڈن حکومت نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ کرونا کی صورتحال بہتر ہوتے ہی ملک میں ملازمتوں کی شرح میں مزید بہتری آئے گی ۔سینیٹ فنانس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ران وائیڈن نے بتایا کہ لوگ پہلے ہی بے روزگاری کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں ایسے میں تمام امدادی پیکجز ختم کرنا زیادتی ہوگی کیونکہ وہ اپنے کرایے ، بلز اور دیگر واجبات ادا نہیں کر سکیں گے ۔ری پبلیکنز کی جوائنٹ اکنامک کمیٹی کے سینئر رکن ایلن کولی نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ لیبر مارکیٹ میں افرادی قوت کی قلت کی بہت سے وجوہات ہیں جس پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے ۔