یروشلم(پاکستان نیوز) اسرائیل کی جانب سے دو طرفہ معاہدوں پر عمل درآمدکی یقین دہانی کے بعد فلسطین اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے پر آمادہ ہوگیاہے۔ میڈیا کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے شہری امور کے سربراہ حسین الشیخ نے کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات پہلے کی طرح بحال کیے جا رہے ہیں، اسرائیل نے ماضی کے تمام معاہدوں کی پاسداری کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں نئی یہودی آباد کاریوں پر فلسطینی صدر محمود عباس نے رواں سال مئی میں احتجاجاً اسرائیل سے معاہدوں کے تحت ہونے والے تمام تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کاکہنا ہے کہ اس اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کو ٹیکس کی مد میں وہ تمام ریونیو حاصل ہوسکےگا جو کہ اس کی طرف سے اسرائیلی حکومت وصول کرتی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہےکہ اسرائیل سے تعلقات کی بحالی فلسطینیوں کی اس امید کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی شکست نے ان جانبدارانہ پالیسیوں کا خاتمہ کردیا ہےجس میں نہ صرف اسرائیل کی بے جا حمایت کی گئی بلکہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور اور بالکل الگ تھلگ کردیا۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں فلسطینی نئے صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کے دور میں نئی شروعات کی امید کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی امداد کی بحالی سمیت تنازع کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر زور دیں گے۔