لندن(پاکستان نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ ہمیں اندازہ تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کی اصلاحات کریں گے تو لوگ چیخیں گے۔ سابق ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹرز اس نظام پر اعتراض ضرور کریں لیکن ان کو اعتراض کی ٹھوس وجوہات معلوم ہونی چاہئیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں احسان مانی نے کہا کہ اگر بورڈ غلط کام کرے گا تو تنقید ضرور ہوگی۔ لیکن میری درخواست ہے کہ کرکٹرز بغیر تحقیق اور سوچے سمجھے بغیر تنقید نہ کریں۔احسان مانی نے کہا کہ کچھ سابق کرکٹرز کا ایجنڈا ہے کہ وہ ہرصورت میں تنقید کرتے ہیں۔ نہ وہ ریسرچ کرتے ہیں اور نہ انہیں پڑھنے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا میڈیا اور میڈیا پر بیٹھے ہوئے کرکٹرز حقائق کو چیک نہیں کرتے اپنی خبر کا ذہن بناتے ہیں اور جو سمجھ میں آتا ہے بولنا شروع کردیتے ہیں۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میں کسی پر تنقید نہیں کرتا لیکن اگر سابق کرکٹرز تحقیق کرکے ٹی وی پر بیٹھیں گے تو ان کی بات میں وزن ہو گا لیکن یہاں تو ماردو، نکال دو کی آوازیں بلند ہوتی ہیں اور بغیر تحقیق کے شور کیا جاتا ہے حالانکہ تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے۔ قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے ملاقات کے بعد مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ برقرار رہنے کے قومی امکانات پیدا ہو گئے۔ذرائع کے مطابق مکی آرتھر کی چئیرمین پی سی بی سے 90 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں ایم ڈی پی سی بی وسیم خان بھی موجود تھے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ ہی 3 سالہ معاہدہ ختم ہو گیا تاہم مکی آرتھر بارہا پاکستان ٹیم کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں اور ایسے میں ورلڈ کپ کے اختتام کے ساتھ مکی آرتھر نے چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کی خواہش کی تھی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اگلے کوچ کی تقرری کے حوالے سے مختلف امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی اور کوچ کی تعیناتی کے عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔