نئی دہلی/ ڈھاکا/ کھٹمنڈو:
جنوبی ایشیا میں مون سون بارشوں اور طوفان نے بڑے پیمانے میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں صرف بنگلا دیش، بھارت اور نیپال میں مجموعی طور پر 221 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مون سون کے آغاز ہی میں جنوبی ایشیا کے ممالک بھارت، بنگلادیش اور نیپال میں بارشوں، طوفان اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ تینوں ممالک میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہے۔
رواں ماہ کے آغاز سے ہونے والی بارشوں میں بھارت میں 101، نیپال میں 117 اور بنگلا دیش میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، مسلسل بارشوں اور ساحلی علاقوں میں طغیانی سے سیلاب رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث بھارت میں 3 لاکھ، نیپال میں 5 لاکھ اور بنگلا دیش میں 2 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے۔
تینوں ممالک میں سب سے زیادہ ہلاکتیں کرنٹ اور مٹی کے تودے گرنے کے باعث ہوئیں جب کہ سڑکوں پر درختوں اور ہورڈنگز گرنے کی وجہ سے بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے جنوبی ایشیائی ممالک بالخصوص بھارت، پاکستان، بنگلادیش اور نیپال میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ مزید دو ہفتوں تک جاری رہے گا اور ساحلی علاقوں میں طغیانی اور سیلاب کا خدشہ بھی ہے۔