ایمن اور منیب کو بیٹی کی سالگرہ کی دھوم دھام پر بھی تنقید کا سامنا

0
118

کراچی:

اداکارہ ایمن خان اور منیب بٹ اپنی بیٹی کی سالگرہ میں بے تحاشہ پیسہ خرچ کرنے پر ایک بار پھر سوشل میڈیا پرتنقید کی زد میں ہیں۔

ایمن خان اور منیب بٹ اداکاری کے لیے تو مشہور ہیں ہی لیکن کئی ہفتوں جاری رہنے والی شادی کی تقریبات اور ان پر ہونے والے اخراجات کی وجہ سے بھی وہ سوشل میڈیا کی نظروں میں رہے اور کڑی  تنقید کا نشانہ بھی  بنایا گیا۔

ایمن خان اورمنیب بٹ نے دوسال قبل شادی کی تھی، ان کی شادی میں کئی رسمیں اور فنکشنز شامل تھے جس کی وجہ سے ان کی شادی کئی ہفتوں تک چلی تھی  اور انہوں نے اپنی شادی کے ہر فنکشن پر خوب دل کھول کر پیسہ خرچ کیا تھا۔

 

ایک بار پھر یہ جوڑی  سوشل میڈیا کے نشانے پر ہے۔ دراصل ایمن خان اور منیب بٹ کی بیٹی امل منیب گزشتہ ماہ 30 اگست کو پورے ایک سال کی ہوگئی۔ تاہم 30 اگست کو کورونا کی وجہ سے ملک میں جاری لاک ڈاؤن اور محرم الحرام کے باعث ان دونوں نے اپنی بیٹی کی پہلی سالگرہ سادگی سے منائی تھی جس میں صرف گھر والوں نے شرکت کی تھی۔

تاہم اب جب کہ لاک ڈاؤن ختم ہوچکا ہے تو ایمن اورمنیب نے ایک بار پھر امل کی سالگرہ خوب دھوم دھام سے منائی ہے جس میں پاکستان شوبز انڈسٹری کے کئی فنکاروں نے شرکت کی ۔ سالگرہ کی تصاویر اور ویڈیوز پچھلے تین روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ اور صارفین ان دونوں کو ایک بار پھر سالگرہ کی تقریبات پر بے تحاشہ پیسہ خرچ کرنے کے لیے تنقید کانشانہ بنارہے ہیں۔

سیدہ رابیل نامی خاتون نے ایمن اور منیب کی تصویر پر طنز کرتے ہوئے کہا ’’شادی کی طرح سالگرہ بھی پورا مہینہ چلے گی؟‘‘

سدرہ نور نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا توہم کیا کریں اگر آپ کی بیٹی ایک سال کی ہوگئی۔ اس فضول خرچے سے بہتر تھا تم کسی غریب بھوکے کی مدد کردیتیں؟دکھا وا۔

اس تبصرے پر ایمن خان نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ دکھ رہا ہے کون گھٹیا ہےجو ایک چھوٹی بچی کے لیے ایسی باتیں کررہی ہیں آپ جیسے لوگوں کو شرم آنی چاہیئے۔

ایک اور صارف نے بھی کہا کہ یہ پیسے کسی غریب کو دے دیتیں۔ کوئی لڑکی جہیز کی وجہ سے گھر بیٹھی رہی، کسی کو راشن نہ ملا اور اس نے خودکشی کرلی کوئی رات بھر بھوک سے تڑپتا رہا، کسی کا گھر بارشوں کی وجہ سے گرگیا  مگر ان لوگوں کو کیا پرواہ یہ تو سالگرہ منائیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here