کراچی:
پی ایس ایل کے معاملات میں خاموشی چھا گئی، 2ماہ گذرنے کے باوجود فرنچائزز سے کوئی میٹنگ نہیں کی۔
17مارچ کو پی ایس ایل فور کا فائنل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا تھا، اب تقریباً2ماہ ہو چکے مگر پی سی بی نے فرنچائزز کے ساتھ کوئی میٹنگ نہیں کی،حسابات سے بھی تاحال آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
معاہدے کی شق 6.4کے تحت بورڈکو5 مئی تک سینٹرل پول سے 20یا30 فیصد آمدنی کا پہلا حصہ فرنچائزز کو دینا تھا تاہم اس حوالے سے مکمل خاموشی ہے، باقی رقم جولائی تک ادا کی جاتی ہے،اس حوالے سے تمام ٹیم مالکان نے پی سی بی کو مشترکہ خط تحریر کر کے یاد دہانی کرائی مگر حیران کن طور پر کئی دن گذرنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ایس ایل فور کے معاملات دیکھنے والے مارکیٹنگ آفیشلز مستعفی ہو چکے لہذا کام جمود کا شکار ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ پی سی بی فیس کی ادائیگی میں تاخیر پر فرنچائززکو زیادہ مہلت نہیں دیتا تاہم اپنی جانب سے تاخیر پر چپ سادھی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ ٹائٹل اسپانسر شپ اور نشریاتی حقوق کی ڈیل سے سیزن فور کی فاتح ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سمیت چند دیگر فرنچائزز اس بار مالی طور پر فائدے میں رہیں گی۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق تمام ٹیموں کو سینٹرل انکم پول سے22 لاکھ ڈالر سے زائد رقم ادا کی جائے گی،اگر اس میں میچ ٹکٹس و دیگر آمدنی بھی شامل کر لیں تو یہ رقم 25 لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔