لاہور:
شاداب خان کی واپسی سے پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کا چہرہ کھل اٹھا جب کہ لیگ اسپنر کی فٹنس پر چھائے شکوک کے بادل چھٹ گئے۔
ورلڈکپ کیلیے15رکنی پاکستانی اسکواڈ میں شامل ہونے کے بعد شاداب خان کے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ آئی تو خطرناک وائرس کی نشاندہی ہوئی،انھیں انگلینڈکیخلاف ون ڈے سیریز سے ڈراپ کرتے ہوئے علاج کیلیے انگلش ڈاکٹر پیٹرک کینیڈی سے رجوع کیا گیا،لیگ اسپنرکی ورلڈکپ میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ چکا تھا تاہم گذشتہ روز پی سی بی کی جانب اعلان کیا گیا کہ شاداب خان کے چند روز قبل نئے جانے والے خون کے ٹیسٹ میں وائرس کی علامات نہیں پائیں گئیں، لیگ اسپنر ورلڈکپ میں قومی ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔
پی سی بی کے مطابق بلڈ ٹیسٹ کی رپورٹ تسلی بخش آنے پر شاداب خان کو انگلینڈ روانگی کیلیے گرین سگنل دے دیا گیا ہے، لیگ اسپنر بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کریں گے۔
جمعرات کو روانگی کے اگلے روز ڈاکٹر پیٹرک کینیڈی سے معائنہ کرانے کے بعد 20 مئی کو برسٹل میں قومی ٹیم کو جوائن کرلیں گے، ورلڈکپ سے قبل وارم اپ میچز میں شاداب کی شرکت کا فیصلہ ڈاکٹر کی ہدایات پر ٹیم مینجمنٹ کرے گی۔
لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ سے دوری ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن پوری امید تھی کہ فٹ ہوکر پاکستان ٹیم کو دستیاب ہو جاؤں گا،میں چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کی وجہ سے میگا ایونٹس کی اہمیت کو سمجھتا ہوں، ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کیلیے عمدہ پرفارم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے شاداب خان کی دستیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہاکہ اسپنر کی واپسی سے ٹیم متوازن ہوجائے گی،نوجوان کرکٹرز کی موجودگی میں ڈریسنگ روم اور میدان میں ٹیم کا ماحول پُرجوش ہوجاتا ہے،امید ہے کہ ورلڈکپ سے قبل شاداب مکمل طور پر میچ فٹنس حاصل کرلیں گے۔