معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے کہا ہے کہ اسکرین پر خواتین کو بولڈ اور عریاں دکھانا آرٹ نہیں ہے بلکہ خواتین کی تذلیل ہے۔
ڈرامہ ’’پیارے افضل‘‘ سے شہرت کی بلندی کو چھونے والے اداکار حمزہ علی عباسی نے فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے اور ماڈلنگ میں بھی نام کمایا وہ اپنے بیانات اور سوشل میڈیا پر سیاسی تبصروں کے باعث بھی شہرت رکھتے ہیں۔
گو ایک سال قبل اپنی شادی کے فوری بعد حمزہ علی عباسی نے شوبز دنیا کو چھوڑنے کا اعلان کرکے اپنی زندگی دین اسلام کی تبلیغ کے لیے وقف کیا تھا لیکن حال ہی میں شوبز میں واپسی کا عندیہ بھی دے چکے ہیں تاہم وہ مذہب اور حب الوطنی سے متعلق پروجیکٹس میں ہی نظر آئیں گے۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ فلموں اور ڈراموں میں خواتین کو آئٹم سانگس یا نیم عریاں کردار میں دکھایا جاتا ہے اور کچھ اسے آرٹ قرار دیتے ہیں جب کہ میرے نزدیک خواتین کو اس طرح دکھانا آرٹ نہیں بلکہ خواتین کی تضحیک ہے۔ یہی بات انہوں نے چار روز قبل بھی ایک پروگرام میں بھی کہی تھی۔
اس سے قبل بھی حمزہ علی عباسی نے اپنے ایک بیان میں آئٹم سونگ کے حامیوں پر پھبتی کستے ہوئے کہا تھا کہ ارطغرل ڈرامے نے کسی بھی آئٹم سونگ کے بغیر ہی دنیا بھر میں مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیئے ہیں۔ وہ اپنی آنے والی فلم مولا جٹ کی کامیابی کے لیے بھی پُرامید ہیں۔