پی آئی اے کا روزویلٹ ہوٹل 31اکتوبر سے بند کرنےکا اعلان

0
193

واشنگٹن(پاکستان نیوز) نیویارک میں واقع پاکستان کی قومی ایئرلائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کا ملکیتی روز ویلٹ ہوٹل کو 31 اکتوبر سے مستقل طور پر بند کیا جا رہا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں ہوٹل کی بندش کی وجہ کرونا کی وبا سے پیدا شدہ مالی صورت حال کو قرار دیا گیا ہے۔ ہوٹل کی ویب سائٹ پر 31 اکتوبر سے تمام کمروں کی بکنگ کے لیے تاریخوں کے خانوں پر کراس کا نشان ڈال دیا گیا ہے۔ ہوٹل انتظامیہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق گزشتہ ایک صدی سے مہمانوں کو خوش آمدید کہنے والے اس ہوٹل کے دروازے 31 اکتوبر سے مہمانوں کے لیے مستقل بند ہو جائیں گے۔ روز ویلٹ ہوٹل کی ویب سائٹ کے مطابق پی آئی نے یہ ہوٹل 1979 میں لیز پر حاصل کیا تھا اور 1999 میں تین کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے عوض خرید لیا تھا۔ اِس وقت اس ہوٹل کی مالیت اربوں ڈالر بتائی جاتی ہے۔ ہوٹل کی آن لائن بکنگ کے چارٹ میں 31 اکتوبر کے بعد سے کمرے دستیاب نہیں ہیں ہوٹل کی آن لائن بکنگ کے چارٹ میں 31 اکتوبر کے بعد سے کمرے دستیاب نہیں ہیں۔ پی آئی اے کے خراب مالی حالات کے باعث اسے فروخت کرنے کی بازگزشت کئی بار سنی گئی۔ لیکن حال ہی میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا کہ اسے فروخت کرنے کی بجائے پرائیوٹ اداروں کے اشتراک سے چلایا جائے۔ پاکستانی سرکاری خبر رساں ادارے ‘اے پی پی’ کے مطابق کچھ عرصہ پہلے ہوٹل کو جوائنٹ ونچر میں چلانے کا جائزہ لینے کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں، جن کی سفارش کے مطابق ہوٹل کی اس قدیم اور تاریخی عمارت میں ترامیم کر کے یہاں دفاتر اور رہائشی (فلیٹس) بنائے جانا ہیں۔ کرونا کی حالیہ وبا کے باعث نیویارک شہر میں سیاحت اور ہوٹل کی صنعت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ ‘نیویارک ٹائمز’ کی ایک رپورٹ کے مطابق وبا کے باعث شہر میں واقع بہت سے بڑے ہوٹل بند ہو چکے ہیں اور دیگر مزید بند ہونے کو ہیں۔

اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے نیویارک میں پی آئی اے کے ملکیتی روز ویلٹ ہوٹل کی بندش پر خاموشی توڑ دی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فرازکا کہناہے کہ روز ویلٹ ہوٹل قومی اثاثہ ہے جسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم مسلسل نقصان کی وجہ سے ہوٹل بند ہونا قدرتی امر تھا۔یہ بات انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران بتائی۔ وفاقی وزیر کی جانب سے واضح نہیں کیا گیا کہ اگر روز ویلٹ ہوٹل کو بیچنے کا ارادہ نہیں تو اسے اچانک بند کیوں کر دیا گیا اور بند کئے جانے کے بعد اس کا کیا مستقبل ہوگا۔ نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریباً ایک سو سال کے بعد ہوٹل روز ویلٹ بند کیا جا رہا ہے تاہم بند ہونے کے بعد آئندہ کیا ہوگا، اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔ ہوٹل کی بندش کی بنیادی وجہ کورونا وائرس وبا کے ہوٹل انڈسٹری پر مرتب معاشی اثرات بتائے جا رہے ہیں۔پاکستان میں سابقہ حکومتوں میں روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے بارے میں قیاس آرائیاں ہوتی رہیں اور اس کی فروخت کے حوالے سے بھی مختلف شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا لیکن ہوٹل کی بندش یا نجکاری کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here