مڈ ٹرم الیکشن : مسلم امیدواروںکی تعداد میں نمایاں کمی

0
65

نیویارک (پاکستان نیوز)مسلم امیدواروں کی اکثریت مڈ ٹرم الیکشن کے دوران نظر نہیں آ رہی ،بہت کم یا نہ ہونے کے برابر امیدوار انتخابی میدان میں دکھائی دے رہے ہیں، ٹرمپ کی جانب سے اسلامو فوبیا کی لہر کے بعد سینکڑوں مسلمان سیاسی میدان میں متحرک ہوئے تھے ، عبدالنصیر راشد بھی ان مسلم امیدواروں میں شامل تھے جنھوں نے 2018 کے لیے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا، ٹرمپ کی اسلام فوبیا لہر کے بعد سے سیاست میں حصہ لینے والے مسلم امیدواروں کی تعداد 90 سے زائد ہو چکی ہے، عبدالنصیر راشد کو مقامی الیکشن کے دوران ایک فیصد ووٹوں سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن مسلسل شکستوں کے باوجود عبدالنصیر خود کو انتخابی میدان میں مصروف رکھے ہوئے ہیں۔جیٹ پیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد میسوری نے بتایا کہ ٹرمپ کی اسلام فوبیا مہم کے بعد مسلم امیدواروں کی بڑی تعداد سیاسی میدان میں سرگرم نظر آئی تھی ، جس میں نوجوان اور تجربہ کار امیدوار بھی شامل تھے لیکن مڈ ٹرم الیکشن میں صورتحال بالکل تبدیل ہے، 2020 کے دوران 28 ریاستوں میں مجموعی طور پر 181 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا تھا، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن کے مطابق ان میں سے 80 امیدوار آفس کیلئے منتخب ہوئے جبکہ 49 مسلم امیدوار پبلک آفس کیلئے منتخب ہوئے تھے ، 2018 میں یہ تعداد 57 تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here