واشنگٹن( پاکستان نیوز ) صدارتی انتخابات کے نتائج ایک بڑے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں، صدر ٹرمپ نے ایک گہری سازش کے تحت ملک کو گہری تقسیم میں داخل کر کے سیاسی سسٹم کو تضادات میں تقسیم کردیا جسکے آنے والے دنوں میں بڑے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں ، پاکستان کی طرح یہاں بھی عجیب قسم کے نظریات مرکزی دھارے میں شامل ہوگئے ہیں ، ایسا لگتا ہے کہ اگلے ماہ ہونے والا صدارتی انتخاب ایک ” نیا امریکہ ” کا نقشہ پیش کریگا ، صدر ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ اگر نتائج انکی سوچ کے برعکس ہوئے تو وہ اسکو تسلیم کرنے سے انکار کر دینگے ، ٹرمپ کے بعض حامی جوشیلے افراد سوشل میڈیا پر گولہ بارود خریدنے اور تشدد کی تیاریوں کے بارے مہم چلائے ہوئے ہیں ، کچھ سیاسی پنڈت خانہ جنگی کی وارننگ دے رہے ہیں، اس وقت امریکی عوام کی بے چینی واضح اور قابل فہم ہے ، صدر ٹرمپ انتخابی ریلیوں میں اپنے حمایتیوں کے جذبات بھڑکا کر انہیں آنے والے بڑے بحران کے لئے تیار کر رہے ہیں ، آجکل امریکہ میں یہ سوال بڑی تیزی سے گردش کر رہا ہے کہ امریکی انتخابات کے تناظر میں اندرونی دہشت گردی کے کتنے امکانات ہیں اور اسکے اثرات کس حد تک برآمد ہونگے ؟ عوام کی بڑی اکثریت کا کہنا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ آئندہ چند دونوں کے بعد کیا ہونے والا ہے لیکن یہ خدشہ ضرور موجود ہے کہ کورونا وائرس کے زیر سایہ ہونے والے صدارتی انتخابات بحرانی اور پ±رتشدد ہو سکتے ہیں۔