مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک
ہم امریکہ میں رہتے ہیں، ہمیں جو فلمیں اور کارٹون دکھائے جاتے ہیں اس کے اندر ایک چھپا پیغام نشر کیا جاتا ہے چونکہ عام ناظر کارٹون یا مزاحیہ فلم نظر انداز کر دیتا ہے مگر بہت لوگوں کی ذہن سازی کی جاتی ہے مثلاً چینیوں کےخلاف کارٹون ریسلنگ دکھائے جاتے ہیں بھاری بھرکم چینی پہلوان آتا ہے فاﺅل کھیلتا ہے حتیٰ کہ عوام الناس اس کی ڈرٹی گیم پر شیم شیم کے نعرے بلند کرتی ہے پھر ایک پہلوان نمودار ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں امریکہ کا جھنڈا ہوتا ہے بڑے ادب سے جھنڈے کو چُومتا ہے پھر تہہ کر کے اپنے مینجر کے ہاتھوں میں دیتا ہے پھر ہاتھ اُٹھا کر دعا کرتا ہے، یاد رہے کہ چینی خدا کو نہیں مانتے اس کے بعد گیم شروع ہو جاتی ہے چینی پہلوان کو بار بار فاﺅل پر وارننگ دلوائی جاتی ہے امریکی پہلوان کا خون نکلتا ہے، عوام الناس ہلا شیری دیتی ہے مار کھا کھا کر امریکی پہلوان اُٹھتا ہے اپنے سے کئی گنا بھاری بھرکم پہلوان کا حشر کر دیتا ہے تالیاں بجتی ہیں، امریکہ زندہ باد کے نعرے لگتے ہیں، کھیل ختم، آپ سمجھ گئے ہونگے کارٹونوں میں اس سے زیادہ دکھایا جاتا ہے ہمارے معصوم بچوں کی ذہن سازی ہو جاتی ہے، مغربی دنیا بہت ہوشیار ہے آئے دن چھوٹے چھوٹے کلپ ٹی وی پر دکھائے جاتے ہیں، مغرب میں اسلام پھیل رہا ہے ہم خوشی خوشی شیئر کرتے ہیں، ان کا مقصد اپنی عوام کو خبردار کرنا ہے اور پھر وہ سوچتے ہیں کہ اپنی عوام تک یہ بات کس طرح پہنچائی جائے کہ اسلام امن کا مذہب نہیں ہے بلکہ قتل و غارت کا دین ہے ان کے پاس یہی ایک ذریعہ ہے، سرکار دو عالمﷺ کی ذات مقدس کو یا قرآن مجید کےساتھ کھلواڑ کرتے ہیں تاکہ مسلمان مشتعل ہو کر جلاﺅ گھیراﺅ کریں پھر ان کے دیسی نمائندے این جی او کے کرتا دھرتا فلمیں بنا کر دیتے ہیں، پھر وہ اپنا مرچ مصالحہ لگا کر یہاں اپنی عوام کو دکھاتے ہیں جس مذہب پر تم مرمٹنے جا رہے ہو یہ ان کا اصلی چہرہ ہے، مٹھی بھر صہیونی ان کے د ماغوں پر چھائے ہوئے ہیں مگر ہمارے صاحبان اقتدار اپنے اقتدار کیلئے منافقانہ رویے اپنا رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ ہمارے روحانی جذبات سے کھیلتے ہیں اگر سارے مسلمان ممالک مل کر صرف ایک مرتبہ کسی ایک ملک مثلاً آج کل فرانس نے حرکت کی ہے سفارتی بائیکاٹ، سوشل بائیکاٹ، سفراءکی واپسی اگر سارے مسلمان ملک حکومتی لیول پر ایک مرتبہ کر لیں فرانس کے صرف پرفیوم ہی بند کر دیں، فرانس کی حالت دیکھ لینا، وگرنہ اب صدر فرانس ہلکی پھلکی معذرت کر کے اپنا الّو سیدھا کر لے گا، پھر اگلے ملک کو اشارہ کر دے گا۔