نیویارک:
امریکی اور جرمن کمپنیوں نے مشترکہ طور پر کورونا ویکسین تیار کرلی جس کے بعد دنیا بھر میں ویکسین کے حصول کے معاملے پر کھلبلی مچ گئی، ٹرمپ نے امریکی کمپنی فائزر کو مبارک باد پیش کی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشہور ادویہ ساز امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بایون ٹیک نے مشترکہ طور پر ایک ویکسین کی وسیع پیمانے پر آزمائش کے نتائج ظاہر کیے ہیں اور اس میں 90 فیصد کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ یعنی یہ ویکسین 100 میں سے 90 افراد کو وائرس کے حملے سے بچاسکتی ہے۔
اس کے بعد ایک جانب تو ان کمپنیوں کا شہرہ ہوگیا ہے تو دوسری طرف اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کو ہلاک کرنے والے کووڈ 19 مرض کو لگام دینے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ فائزر اور بایون ٹیک کی یہ ویکسین سال کے اختتام تک دستیاب ہوسکے گی۔
ویکسین کو کئی ممالک کی آبادی پر بڑے پیمانے پر آزمایا گیا ہے اور تجزیہ کاروں کے توقع کے برعکس اس نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے تاہم یہ اولین ابتدائی تجربات ہے اور ویکسین کی آزمائش اب تک جاری ہے جس کا سلسلہ دسمبر تک چلتا رہے گا۔ اس ماہ کے اختتام تک اس کا تمام سیفٹی ڈیٹا ظاہر کردیا جائے گا یہی وجہ ہے کہ کمپنیاں دن رات ویکسین پر کام کررہی ہیں۔
فائزر کمپنی کے صدر دفاتر نیویارک میں ہیں جبکہ بایون ٹیک ایک چھوٹی کمپنی ہے جسے جرمنی اور یورپی سرمایہ کاری بینک کی مدد حاصل ہے۔ ان دونوں کمپنیوں نے کہا ہے کہ اب تک اس کے حفاظتی پہلوؤں پر خوش اسلوبی سے کام جاری ہے اور کوئی منفی ضمنی اثرات (سائیڈ افیکٹ) سامنے نہیں آئے ہیں۔ دوسری جانب ریگولیٹری اداروں نے کہا ہے کہ اگر یہ ویکسین 50 فیصد افراد کو بھی تحفظ دے سکے تو اس کی منظوری دے دی جائے گی۔
امریکی صدر کی مبارک باد
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویکسین کی تیاری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے رائٹرز کی اس حوالے سے بریکنگ نیوز کو ٹویٹ کیا اور مزید ٹویٹ میں کہا کہ یہ بہت اچھی خبر ہے، اس خبر سے اسٹاک مارکیٹ میں بہت تیزی آگئی ہے۔