سری نگر:
قابض بھارتی فوج کی کشمیریوں پرظلم کی انتہا سے متعلق انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں ظلم و بربریت کے تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج اور سیکیورٹی فورسزگزشتہ 30 سال سے آزادی کی تحریک کو دبانےمیں لگی ہیں۔ کشمیریوں کوجسمانی اورذہنی اذیت پہنچانے کے وہ تمام حربے استعمال کئے جارہے ہیں، جن کوعالمی قوانین کے تحت غیرانسانی اورغیرقانونی قراردیا جاتا ہے۔
لاپتہ نوجوانوں کے والدین کی تنظیم اورجموں و کشمیر کی سول سوسائٹی کے اتحاد کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 432 قیدیوں پرتشدد کے واقعات پرتحقیق کی گئی، ان میں سے 40 واقعات میں قیدی جسمانی تشدد سے ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کےمطابق 190 قیدیوں کوبرہنہ کرکے تشدد کیا گیا، 326 افراد کوڈنڈوں، لوہے کی راڈوں، چمڑے کے ہنٹراوربیلٹ سے مارا پیٹا گیا، ان میں سے 169 کورولرٹارچر کا نشانہ بنایا گیا اورواٹر بورڈنگ کا حربہ 24 قیدیوں پرآزمایا گیا۔
قیدیوں کے سروں کو پانی میں ڈبوکرتشدد کرنے کے 101 واقعات ہوئے، 231 کے جسم کے نازک حصوں پرکرنٹ لگایا گیا، 121 قیدیوں کوسر کے بل چھت سے لٹکایا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تشدد کے شکارہونے والے قیدیوں میں 301 خواتین، طلبہ، کم عمر بچے، سیاسی اورانسانی حقوق کے کارکن اورصحافی شامل تھے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ تشدد اور بربریت کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔