حاملہ خواتین کو امریکہ بلا کر بچوں کو شہریت دلوانے والا گروہ گرفتار

0
211

نیویارک (پاکستان نیوز)ترکش خواتین میں امریکہ میں بچہ پیدا کرنے کا رحجان تیزی سے مقبول ہونے لگا ہے جس کے لیے امریکہ میں لانگ آئی لینڈ کا گروپ بھاری معاوضہ طلب کر رہا ہے ،گروپ نے ترکش حاملہ خواتین کو آفرز دی ہیں کہ وہ امریکہ آ کر اپنے بچوں کی پیدائش کریں تاکہ ان کے بچوں کو مفت میں امریکی شہریت مل سکے ، لانگ آئی لینڈ کا گروپ ترکش خواتین کو امریکہ بلانے کیلئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹوئیٹر پر مہم بھی چلا رہا تھا،ملزمان 48 سالہ ابراہیم اکساکل ، 24 سالہ اینز بوراک ، 24 سالہ سارہ کپلان شامل ہیں جبکہ میڈیکل معاملات کو 41 سالہ فورڈالیزا ، 48 سالہ ایڈگر روڈری گوئیز چلا رہے ہیں جنھوں نے لانگ آئی لینڈ میں 7برتھ ہاﺅسز بھی بنا رکھے ہیں۔ترکش خواتین کی شہریت کے لیے 99 درخواستیں دی گئی ہیں، عدالت کے مطابق درخواستوں میں موقف اپنایا گیا کہ بچوں کو پیدائش دینے والی خواتین نیویارک کی مستقل رہائشی اور امریکی شہریت کی حامل ہیں جن کے پاس بچوں کی پیدائش اور رہائش کے لیے کوئی رقم نہیں ہے لہٰذا حکومت ان کے اخراجات برداشت کرتے ہوئے مطلوبہ2ملین ڈالرکی رقم فراہم کرے۔ گروپ کی جانب سے فی ترکش خاتون سے بچے کو امریکی شہریت اور امریکہ لانے کیلئے ساڑھے سات ہزار ڈالر وصول کیے گئے اور اب تک 119 بچے امریکی شہریت حاصل کر چکے ہیں، بات یہاں تک محدود نہیں بلکہ گروپ کی جانب سے بچوں کی پیدائش کے اخراجات بھی حکومت سے وصول کیے گئے اور اس ضمن میں دو ملین ڈالر کے جعلی پے آﺅٹ بھی بنائے گئے ہیں ، گروپ نے بچوں کی پیدائش اور طبی سہولیات کے ضمن میں بنائی گئی سکیم کے حوالے سے خواتین سے مجموعی طور پر 7 لاکھ 50ہزار ڈالر بٹورے ہیں،بروکلین یوایس اٹارنی سیتھ ڈوچارمی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ملزمان کا جرم عالمی فراڈ کے ضمن میں آتا ہے ، ملزمان پر فراڈ ، منی لانڈرنگ سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here