کراچی:
پاکستانی بیٹنگ لائن پر تنقید کے تیروں کی بارش ہوگئی جب کہ جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں محتاط کھیل نے بابر اعظم کو بھی ہیرو سے زیرو بنا دیا۔
پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں جنوبی افریقہ سے شکست کا سامناکرنا پڑا تھا،خاص طور پر بابر اعظم ففٹی بناکر بھی ہیرو سے زیرو بن گئے، ان پر سست بیٹنگ کی وجہ سے شدید تنقید ہورہی ہیں، بابر نے 50 رنز اتنی ہی گیندوں پر بنائے تھے۔
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہاکہ ہمارے بیٹسمینوں کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا بیٹنگ اسٹائل اور اسٹرائیک ریٹ اس فارمیٹ کیلیے کافی ہے، اگر آپ نے یہی 50 بالز کرس گیل، ویرات کوہلی یا پھر ایڈین مارکرم کوکی ہوتیں تو نجانے وہ کیا کرلیتے اور بابر نے کیا کیا ہے؟وہ ایک اچھے پلیئر ہیں لیکن 50 بالز پر اتنے ہی رنز کسی صورت اچھے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دوسرے اینڈ سے وکٹیں گررہی ہوں تو آپ اپنے خول میں نہیں سمٹ سکتے، جب مارکرم بیٹنگ کررہے تھے تب بھی دوسرے اینڈ سے وکٹیں گررہی تھیں مگر انھوں نے 30 بالز پر 54 رنز بنائے، بابر ایک اسٹار پلیئرہیں اور انھیں آگے بڑھ کر جارحانہ کرکٹ کھیلنا چاہیے۔
دوسری جانب رمیز راجہ نے فکسنگ میں پابندی کے بعد پہلی بار گرین شرٹ پہن کر 12 بالز پر 8رنز بنانے والے شرجیل خان پر تنقید کی، انھوں نے کہا کہ اوپنر کو لمبے عرصے بعد ٹیم میں موقع ملا اور انھوں نے بڑی آسانی سے اسے ضائع کردیا، شرجیل نے کنڈیشنز کو اچھی طرح سمجھے بغیر مضحکہ خیز شاٹ کھیل کر وکٹ گنوا دی۔
انضمام الحق نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ حیدر علی ایک اچھے پلیئر اور بظاہر نیچرل پاور ہٹر دکھائی دیتے ہیں مگر پہلی ہی گیند یا ہر بال کو آپ ہٹ نہیں کرسکتے، وہ گذشتہ چند میچز میں 10 سے15رنز بنا رہے ہیں، انھیں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنے اور کریز پر تھوڑا وقت گزارنے کی ضرورت ہے تاکہ بڑی اننگز کھیل سکیں، بیٹنگ صرف باؤنڈریز جڑنے کا نام نہیں ہے۔