سینٹ کام میگزین ، جنرل عاصم منیر کوانتہا پسندوں کیخلاف مضبوط آواز قرار دیا

0
21

واشنگٹن (پاکستان نیوز)سینٹ کام میگزین نے پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کوانتہا پسندوں کیخلاف مضبوط آواز قرار دے دیا، امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے ایک میگزین “یونی پاتھ” نے پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف (COAS) جنرل سید عاصم منیر کی قیادت، عسکری پس منظر اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہا اور انہیں “متشدد انتہا پسندوں کے خلاف ایک مضبوط آواز” قرار دیا۔مضمون نے دہشت گردی، پانچویں نسل کی جنگ، اور غیر ملکی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی اقدامات کے حوالے سے بھی ان کے موقف پر روشنی ڈالی۔ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، آرمی چیف کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، اس نے مزید کہا کہ فیصلہ کن فوجی آپریشنز، بشمول 22,409 انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز، ان کی قیادت میں شدت پسند تنظیموں کے خلاف کیے گئے۔ان کارروائیوں میں 398 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔آرٹیکل میں سی او اے ایس منیر کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کو ریاست کی رٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہوگا۔ پاکستان ہر قیمت پر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔اس میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے زور دیا کہ مسلح افواج کو پانچویں نسل کی جنگ سے درپیش چیلنجوں کے پیش نظر پوری طرح تیار رہنا چاہئے۔سماجی و اقتصادی کوششوں کے بارے میں میگزین نے بتایا کہ جنرل منیر نے ملازمتوں کی تخلیق اور معاشی ترقی کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) اور گرین پاکستان انیشیٹو کے کام میں حکومت کی مکمل حمایت کی۔سہ ماہی نے بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے آرمی چیف کے اقدامات کی بھی تعریف کی کیونکہ انہوں نے ہمیشہ عدم برداشت کے واقعات کی مذمت کی۔پاکستان کے آرمی چیف کی فوجی سفارت کاری کو سراہتے ہوئے، مضمون میں امریکہ جیسے ممالک کے ساتھ مضبوط فوجی اور سفارتی تعلقات اور کئی دوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کی تعریف کی گئی۔یہ خاص طور پر ذکر کرنا ضروری ہے کہ یونی پاتھ ایک پیشہ ور فوجی میگزین ہے جسے سہ ماہی میں ریاستہائے متحدہ کی مرکزی کمان کے کمانڈر نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی اور وسطی ایشیا کے خطے میں فوجی اہلکاروں کے لیے ایک بین الاقوامی فورم کے طور پر شائع کیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here