واشنگٹن ڈی سی (پاکستان نیوز)ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے چین کی جانب سے بڑھتی جاسوسی کارروائیوں اور سائبر سیکیورٹی کے خطرات کے پیش نظر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے تاریخی قرار دیا ہے، کرسٹوفر رے کا خصوصی انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ ایک ملک کے طور پر ہمیں انسداد انٹیلی جنس کے نقطہ نظر سے سب سے بڑا خطرہ عوامی جمہوریہ چین اور خاص طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی سے ہے۔چین ہماری اختراعات، ہمارے تجارتی رازوں، ہماری دانشورانہ املاک کو اس پیمانے پر نشانہ بنا رہا ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، انہوں نے مزید کہا کہ چین کا ہیکنگ پروگرام ہر دوسری بڑی قوم کے مشترکہ پروگرام سے بڑا ہے۔ چین کے اہداف معیشت کے تقریباً ہر شعبے پر محیط ہیں اور انھوں نے امریکہ کے ڈیٹا کو ہر سطح پر چوری کیا ہے، جب ان سے پوچھا گیا کہ ایف بی آئی وسیع حملوں کے خلاف دفاع کے لیے کیا کر رہی ہے، رے نے کہا کہ تحقیقات تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی ہیں۔اب ہم اس رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں جہاں ہم ہر 12 گھنٹے کے بعد ایک نئی چائنا کاؤنٹر انٹیلی جنس تحقیقات شروع کر رہے ہیں، ہمارے تمام 56 فیلڈ دفاتر اس میں مصروف ہیں، مارچ کے دوران ایک نجی سیکیورٹی فرم، مینڈینٹ نے کہا کہ چین نے پچھلے سال امریکہ میں کم از کم چھ ریاستی حکومتوں کو ہیک کیا اور حکومتوں کے نظام میں نامعلوم کمزوریوں کا انکشاف کیا۔