واشنگٹن( پاکستان نیوز) امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے خفیہ عجیب و غریب سائنسی تحقیق کا پردہ فاش ہونے سے خفیہ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ مستقبل میں چاند پر ایٹمی دھماکہ کرنے کی پلاننگ کر رہا ہے تاکہ بم پھٹنے کے بعد وہاں ایک سرنگ بنائی جائے اور اس کو دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ چاند پر ایٹمی دھماکہ کی تجویز اور دیگر تحقیقی دستاویزات کی ابتدائ انتہائی خفیہ ایڈوانسڈ ایرو اسپیس تھریٹ آئیڈینٹی فکیشن پروگرام (AATIP) سے ہوئی یہ ادارہ 2007 میں قائم کیا گیا تھا، جو محکمہ دفاع کے زیر نگرانی کام کر رہا ہے۔ تقریباً 1,600 صفحات پر مشتمل رپورٹس میں تجاویز، معاہدوں اور میٹنگ کے نوٹس سائنس فکشن سے بظاہر حاصل کی گئی ٹیکنالوجی کی ایک وسیع رینج کی فزیبلٹی کی تفصیل شامل ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی تحقیقاتی سرگرمیوں سے امریکہ کو عالمی رہنما کے طور پر اپنی برتری برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ چاند پر ایک سرنگ بنانا انٹرسٹیلر خلائی پرواز میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔ دستاویز میں کہا گیا۔ اس طرح کی سرنگ کو تکنیکی طور پر قابل عمل بنانے کے لیے تھرمونیوکلیئر شکل کے چارجز کی بڑی مہارت درکار ہوگی۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ایسا ممکن بھی ہے یا نہیں کیونکہ چاند پر ایٹمی دھماکہ کرنے کے فارمولے پر کئی نامور سائنسدان بھی کہہ چکے ہیں کہ ایسا ممکن نہیں جبکہ خفیہ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کئی سالوں سے اس منصوبے پر کام کر رہا ہے۔