سورہ بقرہ کی آیت نمبر دو سو اکسٹھ میں ارشاد باری ہے ” جو لوگ اپنا مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اس کی مثال اس دانے جیسی ہے جس میں سے سات شاخیں نکلیں اور ہر شاخ میں سو دانے ہوںاور اللہ تعالیٰ جسے چاہے بڑھا چڑھا کر دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کشادگی والا اور علم والا ہے” مطلب کہ ایک روپیہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والا سات سو گنا اجر پائے گا، رمضان کے مہینے میں اجر ستر گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے حساب کتاب کرنے والے زیادہ بہتر جانیں کہ کتنا اجر ملے گا ہمیں تو اللہ کی خوشنودی سے عزیز ہے ترغیب دلانے والے کا ثواب اس کے علاوہ ہے رمضان کے اس با برکت مہینے میں ہاتھ سے دئیے جانے اجر پڑھ کر دل چاہتا ہے سب کچھ اللہ کی راہ میں لٹا دوں یہی سوچ کر یہ سب لکھ رہا ہوں کہ کیوں نہ سب کا بھلا ہو کیوں نہ یہ بات سب کے گوش گزار کر دی جائے سب کی دنیا و آخرت سنور جائے سب مل کر کچھ نہ کچھ اللہ کے دئیے سے اس کی راہ میں دیں دکھا کر یا چھپا کر پر دیں ضرور دکھا کر دینے جا ثواب زیادہ ہے کہ اس سے مخیر حضرات کو ترغیب ملتی ہے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اعلان کر دیا کرتے تھے کہ لاؤ اب ضرورت ہے اللہ کی راہ میں دینے کے لیے اور لوگ دیتے تھے سب کے سامنے جیّد صحابہ اکرام میں تو اللہ کی راہ میں دینے کے لیے مقابلہ بازی چلتی تھی کیا دور تھا الحمد اللہ اب بھی دینے والے دیتے ہیں اور ہم پاکستانی تو اللہ کی راہ میں خوشی سے دیتے ہیں ملک خداداد میں کوئی گھر ہی ایسا ہو گا جو بھوکا سوئے کچھ لوگ اس بات پر بھی اعتراض لگاتے ہیں کہ کہ دیتے ہوئے تصویر بنا لی جاتی ہے اور سوشل میڈیا پر ڈال دی جاتی ہے او جھلیو لینے والے کو داد دو جو آپ سے لے رہا ہے جو آپکے حسنات میں اضافہ کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ سے آپکی بخشش کا سامان مہیا ہو رہا ہے اسے بھی تو اس کا ریوارڈ ملنا چاہئیے کیوں نہ اسے سب کے سامنے لا کر ایپریشی ایٹ کیا جائے اسکو بھی اجر میں شامل کیا جائے فرق صرف سوچ کا ہے سمجھ کا ہے یا پھر نیت کا ہے کہ جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ہر عمل کا دارومدار نیت پر ہے ” اسی اچھی نیت کی بدولت ”مین ٹو مین” کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جو ٹیکس ایگزیمپٹ چیریٹی آرگنائزیشن ہیمستحق دوستوں کی مدد کے لیے تین سو ڈالرز کا اور قرضہ حسنہ کے لیے ایک ہزار ڈالر کا چیک روانہ کرتی ہے اور ڈونیشن بھی صرف چیک یا کیش ٹرانسفر کے ذریعے ہی قبول کی جاتی ہے ،دل کھول کر اپنے بہن بھائیوں کی مدد کیجیئے ”ہاتھ سے دیا” ہی کام آئے گا
ان شاء اللہ
٭٭٭