بروکلین کونسل مین چارلس بیرن نے جنگ کاذمہ دار اسرائیل کو قرار دیدیا

0
227

نیو یارک (پاکستان نیوز) بروکلین کے کونسل مین اور عسکریت پسند جماعت بلیک پینتھر کے سابق رکن چارلس بیرن نے جمعرات کو کونسل کے اجلاس میں اسرائیل مخالف نعرے لگائے اور حماس کے دہشت گردانہ حملے کے لیے یہودی ریاست کو مورد الزام ٹھہرایا جس میں 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔بیرن نے کہا کہ یہ بلا اشتعال جنگ نہیں ہے، انھوں نے خود کو “1000% فلسطین کا حامی” بتایا اور “آزاد فلسطین” کا مطالبہ کیا۔انھوں نے کہا کہ 2014 میں 1500 فلسطینیوں کو قتل کیا گیا جن میں سے 509 بچے تھے۔ آپ میں سے کسی نے اس کیخلاف آواز بلند نہیں کی ، ایک فلسطینی بچے کی زندگی اتنی ہی قیمتی ہے جتنی کہ ایک اسرائیلی بچے کی زندگی۔ تو، میں کہتا ہوں، فلسطین کو فوری آزاد کیا جائے۔بیرن، اپنی اہلیہ انیز بیرن کے ساتھ، دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مشرقی نیویارک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ جون میں ڈیموکریٹک پرائمری ہار گئے تھے اور سال کے آخر میں کونسل سے باہر ہونے والے ہیں۔حکومت میں اپنے طویل دور حکومت کے دوران، بیرن اسرائیل کے خلاف اپنے متشدد موقف کے لیے مشہور ہو چکے ہیں، بروکلین کونسل مین چارلس بیرن نے اپنی دو دہائیوں کے دوران مشرقی نیویارک کی نمائندگی کرتے ہوئے تنازعہ کو جنم دیا ہے۔اس نے مشہور طور پر تھامس جیفرسن کو غلام سیلی ہیمنگز کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ایک پیڈو فائل اور ریپسٹ کہا، سفید فام لوگوں کو “میری ذہنی صحت کے لیے” تھپڑ مارنے کی خواہش کا اظہار کیا اور ایک بار رابرٹ موگابی اور معمر قذافی کا حوالہ دیا ـ دو انتہا پسند رہنما جو اپنی نسل پرستی کے لیے مشہور تھے۔ بدھ کے روز مین ہٹن میں CUNY کے گریجویٹ سینٹر میں فلسطینیوں کی حامی ریلی کے دوران، بیرن نے مزید آگ لگانے والے دعوے کیے، اور اسرائیلیوں کو “یورپی یہودیت قبول کرنے والے” قرار دیا جن کا اپنی زمین پر کوئی دعویٰ نہیں تھا۔بیرن نے کہا کہ 75 سالوں سے انہوں نے فلسطینی سرزمین پر قبضہ کر رکھا ہے اور اسے یہ کہہ کر جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ بائبل کے یہودی ہیں اور یہ ان کی وعدہ کردہ سرزمین ہے۔ بائبل کے یہودی سیاہ فام تھے۔ یہ یہودیت قبول کرنے والے یورپی ہیں جنہوں نے فلسطینی سرزمین کو چرایا۔ یہ ان کی وعدہ کردہ زمین نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here