فلسطین کی حمایت پر اسرائیلی امریکن پروفیسر کی کولمبین یونیورسٹی کے صدرپر تنقید

0
176

نیویارک (پاکستان نیوز)کولمبیا یونیورسٹی کے اسرائیلی امریکن پروفیسر ”شائی ڈیوڈیا” نے یونیورسٹی صدر کی جانب سے فسلطین کے حامی طلبا گروپ کیخلاف خاموشی اختیار کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میری تمام والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کولمبیا یونیورسٹی بھیجنے سے باز رہیں، میں اپنی بیٹی کو کبھی اس یونیورسٹی میں نہیں بھیجوں گا کیونکہ ایسے طلبا کی گروپ کی موجودگی میں وہ یہاں محفوظ نہیں رہ سکتی ہے جبکہ یونیورسٹی صدر ایک بزدل انسان ہیں جوکہ ایسے گروپس اور طلبا کو روکنے میں ناکام ہیں ، اسسٹنٹ پروفیسر شائی ڈیوڈائی نے الزام لگایا کہ کولمبیا کے صدر منوچے شفیق نے فلسطین کے حامی طلبہ گروپوں کے خلاف کوئی بات نہیں کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کو کبھی بھی آئیوی لیگ اسکول میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے ان ریمارکس میں جو انہوں نے یوٹیوب پر پوسٹ کیا تھا جس کا عنوان تھا “امریکہ میں ہر والدین کے لیے ایک کھلا خط۔ “ڈیوڈائی غصے سے لرز اٹھا جب اس نے حماس کے دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا کیے گئے اسرائیلیوں کے لیے کیمپس کی نگرانی میں بات کی اور ملک بھر کی لبرل یونیورسٹیوں کو حملوں کے خلاف “موقف اختیار نہ کرنے” پر تنقید کا نشانہ بنایا۔معلم کے جذباتی تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور اس کے نتیجے میں غزہ پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ملک بھر کے کالج کیمپس اسرائیل نواز اور فلسطینی حامی گروپوں کے درمیان بحث، غصے اور تنازعات کا گڑھ بن گئے ہیں۔اس لڑائی میں سرحد کے دونوں طرف ہزاروں بے گناہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔صدر بائیڈن اور نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ڈیوڈائی نے چیخ کر کہا، “کولمبیا یونیورسٹی کے صدر منوچے شفیق، آپ بزدل ہیں۔ہم آپ کے کیمپس سے دہشت گردی کی حامی طلبہ تنظیموں کو ختم کرنے کا انتظار کر رہے ہیں،ڈیوڈائی نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کن طلباء گروپوں کو “دہشت گردی کے حامی” سمجھتے ہیں لیکن انہوں نے گزشتہ جمعرات کو کولمبیا کے چیپٹر آف اسٹوڈنٹس فار جسٹس ان فلسطین اور جیوش وائس فار پیس کے زیر اہتمام احتجاج کا حوالہ دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here