اسلام آباد(پاکستان نیوز) دنیا بھر کے پاس ورڈ کے محفوظ ہونے کے حوالے سے ہوش رہار پورٹ جاری کر دی گئی۔ سائبر حملہ آوروں کو 23 فیصد پاس ورڈ ز کو توڑنے میں ایک سال لگا، ان پاس ورڈز کو انفارمیشن چرانے والے سائبر کریمینلز کی جانب سے چرایا گیا۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق نصف سے زائد پاس ورڈز کو ایک منٹ سے کم وقت میں کریک کیا جاسکتا ہے، سائبر حملہ آوروں کو 23 فیصد پاس ورڈ ز کو توڑنے میں ایک سال لگا جبکہ بیس کروڑ انگریزی پاس ورڈز کیسے محفوظ ہونے پر ایک بڑے پیمانے پر مطالعہ کیا ان پاس ورڈز کو انفارمیشن چرانے والے سائبر کریمینلز کی جانب سے چرایا گیا تھا اب یہ پاس ورڈ ڈ ڈارک ویب نیٹ پر دستیاب ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نو کروڑ پاس ورڈ ز کو ایک منٹ سے کم وقت میں کریک کیا گیا صرف 23 فیصد کافی مزاحم نکلے اور ان کو توڑنے میں ایک سال سے زیادہ وقت لگے گا ہیکرز کی طرف سے 2023 میں پاس ورڈ ز چوری کرنے سے چوری کی 32 ملین کوششیں کی کی گئیں، کیسپرسکی ہو نیوالے پاس ورڈز کی اکثریت مضبوط الفاظ پر مشمتل نہ تھی 57 فیصد ایسے پاسورڈز تھے جن میں عام فہم الفاظ استعمال کئے گئے تھے ۔ رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے احمد ، کمار، ڈیوڈ ، کیوین، گوگل ، ہیکر ، گیمر ، ٹیمز وغیرہ کے الفاظ کو عام فہم پایا، روپرٹ 19 فیصد پاسورڈ ز محفوظ ترین پائے گئے۔