پیرس (پاکستان نیوز) مسلم طالبات کی اکثریت نے حجاب پر پابندی کے باوجود حجاب میں سکول جوائن کرنے کا اعلان کر دیا ہے ، 300سے زائد طالبات نے اعلاان کیا ہے کہ وہ حجاب پر حکومتی پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کو رخ کریں گی، فرانسیسی وزیر تعلیم گیبریل اٹل نے RMC کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ 298 طلبا عبایا پہن کر ملک کے مختلف علاقوں کے سکولوں میں پہنچی ہیں۔ان میں سے 67 نے اپنا عبایا ترک کرنے سے انکار کر دیا،انہوں نے مزید کہا کہ میں سکولوں میں طلبا کے لباس کو دیکھ کر ان کے مذہب کی شناخت نہیں کرنا چاہتا، وزیر نے بات چیت کی اہمیت پر بھی زور دیا اور نئے اصول کے مقصد کی وضاحت کی، جسے فرانسیسی اساتذہ کو عبایا پہننے، مسلم لڑکیوں کو سکولوں میں داخلے سے روکنے کے لیے ہدایت کی گئی ہے۔صدر ایمانوئل میکرون نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا کہ سکولوں میں ایک منفرد لباس اپنایا جا سکتا ہے، جیسا کہ جینز، ٹی شرٹ اور جیکٹ اور جمعہ کو انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت سکولوں میں اوور گارمنٹ پر پابندی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے اٹل کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس موضوع پر غیر سمجھوتہ کریں گے۔ ہم الفاظ سے بالاتر اقدامات کریں گے۔میکرون نے کہا کہ ہمارے ملک میں اسکول سیکولر، مفت اور لازمی ہیں، لیکن سب سے اہم، سیکولر اور مذہبی نشانیاں، جو بھی ہیں، ان کی کوئی جگہ نہیں ہے لیکن مسلم رائٹس ایکشن (ADM) کے وکیل ونسنٹ برینگارتھ نے جمعہ کے روز X پر کہا کہ انہوں نے اسکول میں عبایا کی پابندی کو معطل کرنے کے لیے کونسل آف اسٹیٹ کے پاس ایک اپیل دائر کی ہے، یہ کئی بنیادی آزادیوں” کی خلاف ورزی ہے۔