کراچی(پاکستان نیوز) ترسیلات زر میں 18 سال کا سب سے تیز ترین سالانہ اضافہ، مالی سال 21ء میں ترسیلات ِزر میں 27 فیصد کا ریکارڈ اضافہ، پاکستان کو کل 29 ارب 40 کروڑ ڈالرز سے زائد موصول ہوئے، پہلی مرتبہ پاکستان مجموعی طور پر 55 ارب ڈالرز کمانے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے زرمبادلہ کے زخائر میں ترسیلات ِزر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آنے کا ریکارڈ مسلسل تیرہویں مہینے بھی جاری ہے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ جون 2021ء میں تقریباً 2.7 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں جو کہ جون 2020 کے مقابلے میں 9 فیصد زائد ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق عید کی آمد کی وجہ سے جون کے دوران ترسیلات ِزر مزید بڑھنے میں مدد ملی، یوں مالی سال 21ء میں مجموعی ترسیلات ِزر 29.4 ارب ڈالر کی سالانہ تاریخی سطح تک پہنچ گئیں۔ مالی سال 21ء میں پچھلے برس کی نسبت ترسیلات ِزر میں 27 فیصد کی نمایاں نمو دیکھی گئی جو مالی سال 03ء سے اب تک اضافے کی تیز ترین شرح ہے۔ مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 21ء کے دوران ترسیلات ِزر زیادہ تر سعودی عرب (7.7 ارب ڈالر)، متحدہ عرب امارات (6.1 ارب ڈالر)، برطانیہ (4.1 ارب ڈالر) اور امریکہ (2.7 ارب ڈالر) سے آئیں۔ مجموعی طور پر مالی سال 21ء کے دوران کارکنوں کی ترسیلات ِزر کی ریکارڈ رقوم کی آمد کے اسباب باضابطہ طریقوں کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کووڈ 19 کی بنا پر سرحد پار سفر میں کمی، وبا کے دوران پاکستان کو بھیجی جانے والی فلاحی رقوم اور زر ِمبادلہ مارکیٹ کے منظم حالات تھے۔ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے کے بعد ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان پہلی مرتبہ مختلف ذرائع سے سالانہ 55 ارب ڈالرز کا زرمبادلہ کمانے میں کامیاب رہا۔ پاکستان نے 29 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات زر، 25 ارب ڈالرز سے زائد ایکسپورٹس اور ڈیڑھ ارب ڈالرز سے زائد روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کی رقوم کی مدد سے 55 ارب ڈالرز سے زائد کا زرمبادلہ کمایا، جبکہ براہ راست بیرونی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ اس کے علاوہ ہے۔