ایڈمز کا ظہران ممدانی کے کولمبیا یونیورسٹی ریکارڈ کی تحقیقات کا مطالبہ

0
205

نیویارک (پاکستان نیوز) نامعلوم ہیکر کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے ڈیٹا بیس تک رسائی اور میئر پرائمری جیتنے والے ظہران ممدانی کے درخواست فارم میں گڑبڑ، ناجائز فائدہ اٹھانے کے انکشافات کے بعد میئر ایرک ایڈمز نے ظہران ممدانی کے کولمبیا یونیورسٹی کے ریکارڈ کی چھان بین کا مطالبہ کر دیا ہے ، نیو یارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کولمبیا یونیورسٹی سے زور دے رہے ہیں کہ وہ ظہران ممدانی کی داخلے کی درخواست کا تمام ریکارڈ جاری کرے اور اس بات کی چھان بین کرے کہ آیا اسے طالب علم سمجھ کر اسکول کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔میئر کی کال ممدانی کی 2009 کی درخواست کے ہیک کیے جانے کے بعد ہے جہاں اس کی شناخت مبینہ طور پر ایشیائی اور افریقی امریکی دونوں کے طور پر کی گئی تھی۔ممدانی یوگنڈا میں ہندوستانی والدین کے ہاں پیدا ہوئے۔پچھلے ہفتے، ایک سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کرنے والے ہیکر نے کولمبیا یونیورسٹی کے ڈیٹا سسٹم کی خلاف ورزی کی، طالب علم کے دستاویزات چرا کر اسکول کے کمپیوٹر سسٹم کو مختصر طور پر بند کر دیا،یونیورسٹی نے بتایا کہ ہیکر سیاسی طور پر محرک تھا۔ایک بیان میں، ایڈمز نے ریاستی اسمبلی کے رکن کی درخواست کو ہر طالب علم کی توہین قرار دیا جو کالج میں صحیح طریقے سے داخل ہوا۔ایرک ایڈمز نے کہا کہ افریقی امریکی شناخت سہولت کا چیک باکس نہیں ہے۔ یہ ایک تاریخ ہے، ایک جدوجہد ہے اور ایک زندہ تجربہ ہے۔ کسی کے ذاتی فائدے کے لیے اس کا استعمال سخت ناگوار ہے۔نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ظہران ممدانی نے اپنے اعمال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر کالج ایپلی کیشنز میں ہندوستانیـیوگنڈا والوں کے لیے کوئی باکس نہیں ہے، اس لیے میں نے اپنے پس منظر کی مکمل معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں متعدد خانوں کو چیک کیا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق، ظہران ممدانی کو کولمبیا یونیورسٹی میں قبول نہیں کیا گیا۔دریں اثنا، نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کوومو کے ترجمان نے بھی اس معاملے پر غور کیا۔یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ممدانی، اس کی تجاویز، اس کی فنڈنگ اور اس کے پس منظر کی قطعی طور پر کوئی چھان بین نہیں کی گئی۔ اس معاملے کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے، کیونکہ، اگر یہ سچ ہے، تو یہ دھوکہ دہی اور برف کے تودے کا سرہ ہوسکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here