ڈیڑھ کروڑ تارکین کیخلاف امیگریشن کریک ڈائون معاشی بحران پیدا کریگا

0
43

واشنگٹن (پاکستان نیوز)صدر ٹرمپ کی جانب سے تارکین کے خلاف شروع کیا گیا کریک ڈائون 2035 تک ڈیڑھ کروڑ تارکین کا خاتمہ کر دے گا، نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی غیر قانونی اور قانونی امیگریشن سے متعلق پالیسیاں 2028 تک ریاستہائے متحدہ میں کارکنوں کی متوقع تعداد میں 6.8 ملین اور 2035 تک 15.7 ملین تک اور اقتصادی ترقی کی سالانہ شرح کو تقریباً ایک تہائی تک کم کر دے گی، جس سے امریکی معیار زندگی کو نقصان پہنچے گا، نیشنل فاؤنڈیشن فار امریکن پالیسی (NFAP) نے اپنی ڈی پورٹ ہاؤس کی جانب سے دی پورٹ ہاؤس کی قیادت میں کی گئی کوششوں میں لکھا۔ریسرچ آرگنائزیشن نے کہا کہ نئی تارکین وطن کی پالیسیوں سے وفاقی قرضے میں 1.74 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا اور اگلے 10 سالوں کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 12.1 ٹریلین ڈالر کی کمی ہو گی۔قانونی امیگریشن میں کمیوں میں پناہ گزینوں کے داخلوں کو معطل اور کم کرنا، 2025 میں نافذ سفری پابندی، عارضی طور پر محفوظ حیثیت اور انسانی پیرول پروگراموں کو ختم کرنا، بین الاقوامی طلباء کو کورس ورک مکمل کرنے کے بعد اختیاری عملی تربیت اور STEM OPT پر کام کرنے سے منع کرنا شامل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تجزیہ میں ریگولیٹری اور انتظامی کارروائی کے ذریعے امریکی کمپنیوں کی اعلیٰ ہنر مند غیر ملکی شہریوں تک رسائی کو محدود کرنے کے ممکنہ اہم اقتصادی اثرات شامل نہیں ہیں، جو پیداواری ترقی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ نے سالانہ کم از کم 10 لاکھ تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر ملک سے نکالنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ نے حال ہی میں متنبہ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کی کوششیں زراعت کی صنعت میں کم ہوتی ہوئی افرادی قوت کی وجہ سے خوراک کی قیمتیں بڑھا سکتی ہیں۔ٹیکس دہندگان کے فنڈز کا استعمال اس وقت سرحدی اور امیگریشن کے نفاذ کو تقویت دینے کے لیے کیا جا رہا ہے، جس میں امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی حراستی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے وائٹ ہاؤس کی $45 بلین کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ NFAP نے کہا کہ جیسے جیسے اخراجات بڑھیں گے، اسی طرح ملک کا قرضہ بھی بڑھے گا۔محققین نے لکھا کہ وفاقی قرضوں میں اضافے سے ریاستہائے متحدہ میں معیار زندگی کم ہو جائے گا جس سے ٹیکس، افراط زر اور شرح سود کی شرح اس طرح کے قرض کے بغیر بلند ہو جائے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here