پاکستان میں انارکی کا خدشہ، اقوام متحدہ کے تحفظات) سیاسی شخصیات ،فوج ، پی ٹی آئی میں بیچ بچائو کیلئے متحرک

0
205

لاہور (پاکستان نیوز) پاکستان میں اس وقت سیاسی محاذ آرائی عروج پر پہنچ گئی ہے ،مختلف سیاسی شخصیات پاک فوج اور پی ٹی آئی میں تصادم کو بچانے کے لیے متحرک دکھائی دے رہی ہیں ، ایک طرف 13 سیاسی جماعتوں کا اتحاد اور اسٹیبلشمنٹ ہے تو دوسری طرف تن تنہا عمران خان ہے جوکہ مخالف قوتوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوارکی طرح تنہا کھڑا ہے ، عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کی گرفتاری اور ٹارچر کے بعد اس محاذ آرائی میں تیزی آئی ہے ، سوشل میڈیااور سماجی سطح پر پی ٹی آئی کے کارکنوں میں مزید اشتعال پیدا ہو رہا ہے جس سے ملک میں انارکی کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ ایسی صورتحال کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور مونس الٰہی عمران خان کو نازک صورتحال کے دوران تدبر اور برداشت سے کام لینے پر آمادہ کرر ہے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے باخبر اندرونی ذرائع کہتے ہیں کہ جو شخص اس سلسلے میں سب سے زیادہ کام کر رہے ہیں ان کا نام فیصل واوڈا ہے جبکہ پرویز خٹک بھی کوشش کر رہے ہیں، خان کو مشورہ دیا جار ہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کشیدگی پی ٹی آئی اور خان کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس سے پی ٹی آئی، ادارے اور ساتھ ہی ملک کو نقصان ہوگا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کوششیں عمران خان کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے نرم کر سکتی ہیں اور آنے والے دنوں میں یہ تبدیلی بغور دیکھی جاسکے گی،دلچسپ بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ کی جانب جارحانہ رویے پر خوش نہیں لیکن عمران خان کے منہ پر یہ بات کہنے کی جرآت چند ایک میں ہی ہے تاہم، پارٹی میں کچھ تیز طرار لوگ بھی ہیں جو نہ صرف اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے عمران خان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ ان کے کانوں میں سازشی نظریات اور غلط معلومات بھی انڈیلتے ہیں تاکہ کشیدگی بڑھتی رہے،حال ہی میں ہونے والے پارٹی کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصل واوڈا نے عمران خان کو خبردار کیا کہ کچھ لوگ آستین کا سانپ بن کر عمران خان کو نااہل قرار دلوانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اپنے وزیراعظم بننے کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ دلیل یہ دی جاتی ہے کہ جب عمران خان ملٹری قیادت کیخلاف بات کرتے ہیں تو اس سے پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا اور عمران خان کے حامی بے قابو ہو جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ ناخوشگوار بیانات اور ٹرینڈز کی حمایت کر رہے ہیں۔ دریں اثنا اقوام متحدہ نے بھی عمران خان کیخلاف حکومت کی یکطرفہ کارروائیوں کیخلاف اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ہونے والی حکومتی کارروائیوں پر کئی عالمی شخصیات اپنے تحفظات ظاہر کر چکی ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کا بیان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی بتایا جا رہا ہے ، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کے ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونے کے بعد اس بات پر زور دیا ہے کہ غیر جانبدارانہ قانونی طریقہ کار کو اپنایا جائے۔ ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ان الزامات سے آگاہ ہیں، جو عمران خان پر لگائے گئے ہیں،اُن کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل نے کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ انسانی حقوق، قانون کی حکمرانی اور بنیادی آزادیوں کے اصولوں کا احترام کیا جائے۔ اقوام متحدہ کے لئے پاکستان کے سابق سفیر شمشاد احمد خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا یہ بیان غیرمعمولی بھی ہے اور حیرت انگیز بھی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے عہدے داران کسی ایسے ملک کے حوالے سے بیانات دیتے ہیں، جہاں خدانخواستہ خانہ جنگی ہو رہی ہو یا جنگی حالات ہوں۔ لیکن پاکستان میں ایسے حالات نہیں ہیں۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی ادارہ پاکستان میں انسانی حقوق اور سیاسی افراتفری کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور اسے اس پر تشویش بھی ہے۔ اس صورت حال کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے، شمشاد احمد کہنا کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال کے ہم خود ذمہ دار ہیں، افسوس اس بات کا ہے کہ ملک میں تقریبا تمام چیزیں معمول کے مطابق چل رہی تھیں، کرونا کے باوجود معاشی ترقی ہو رہی تھی، فلاحی کام چل رہے تھے اور ملک میں سیاسی استحکام تھا پھر کچھ طاقتور عناصر نے اپوزیشن کی حمایت کر دی، جس سے ملک سیاسی بے یقینی کا شکار ہو گیا۔ آج موجودہ صورتحال پر نہ صرف ملک میں کئی حلقوں کو تشویش ہے بلکہ بین الاقوامی ادارے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here