نیب نے پی ٹی آئی ، ق لیگ کے درمیان اختلافات کو جنم دیدیا

0
151

 

نیب میں اتحادی جماعت کے خلاف 20سال پرانا کیس کھلنے پر لیگی قیادت عمران خان سے ناراض

نیویارک (پاکستان نیوز) نیب سیاست میں ایک اہم موضوع بنا ہوا ہے اور اپوزیشن کا الزام ہے کہ نیب کو حکومت اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔پاکستان میں حکومت خود بھی نیب کی کارکردگی سے مطمئن نظر نہیں آتی اور اس کی کارکردگی کو بقول اس کے بہتر بنانے کے لئے ایک آرڈینینس بھی لایا گیا جس کی مدت اب ختم ہو چکی ہے لیکن اس دوران اس مقصد کے لئے کسی بھی جانب سے باقاعدہ قانون سازی کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔دوسری جانب حکمراں جماعت پی ٹی آئی اور اس کی ایک اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے درمیان معاملات درست سمت میں نہیں جا رہے اور مسلم لیگ ق کا کہنا ہے کہ اس کے لیڈروں کے خلاف ایک، 20 سال پرانے کیس کو جو کب کا ختم ہو چکا ہے، نیب کے ذریعے اٹھایا جا رہا ہے جس کا مقصد بقول ان کے، مسلم لیگ۔ ق پر دباو¿ ڈالنا ہے اور اس نے اس معاملے پر عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔ اور وہ حکمراں جماعت کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار بھی کر رہی ہے۔مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ان کی قیادت کی عزت داو¿ پر لگی ہوئی ہے اور اگر یہ بات ثابت نہ ہوئی کہ اس معاملے میں حکومت کے ہاتھ صاف ہیں تو ہر چند کہ ہمارا حکومت کے ساتھ اتحاد کا معاہدہ ہے لیکن پارٹی کوئی بھی فیصلہ کر سکتی ہے۔نیب کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور سے، جب کہ یہ ادارہ قائم کیا گیا تھا، ہر شخص جانتا ہے کہ اسے پولیٹیکل انجنیئرنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔ تو اب کیا بدل گیا ہے جو یہ فرض کر لیا جائے کہ اب اسے اس مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ اور ایک ایسے 20 سال پرانے کیس کو جو بہت پہلے ختم ہو چکا ہے اس وقت اٹھانے سے اس کے سوا اور کیا تاثر مل سکتا ہے کہ یہ دباو¿ ڈالنے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے ورنہ اس کی کارکردگی پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ اور اس وقت بھی یہ ہی سمجھا جا رہا ہے کہ نیب اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے۔ اسی لئے ہم نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا ہے۔ ہمارا موقف یہ کہ اس کیس کا اٹھایا جانا آئین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here