ویکسین لگوانے والوں میں کروناوائرس شکلیںتبدیل کرتار ہے گا

0
507

نیویارک (پاکستان نیوز)میڈیسن میں نوبل انعام یافتہ فرانسیسی ماہر ادویات ( ورولوجسٹ) نے کرونا وائرس کے حوالے سے نئی تحقیق سے دنیا کو ورطہ حیرت میں مبتلا کر دیا ہے ، فرانسیسی ماہر ادویات کے مطابق وائرس کا شکار مریضوں کو ویکسین لگانا سب سے بڑی غلطی اور ناقابل معافی جرم ہے ، ویکسین کسی طور پر بھی وائرس کے تدارک میں موثر نہیں ہے بلکہ ویکسین لگانے سے وائرس غیر فعال ہونے کی بجائے مختلف صورت اختیار کر لیتا ہے جس سے انسانی جسم میں اینٹی باڈیز کی تعداد میں نمایاں کمی سے موت کے خدشات بڑھ جاتے ہیں ، انھوں نے برطانوی ویکسین ایسٹرا زینکا کا حوالا دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کے استعمال کے بعد سینکڑوں مریضوں کی حالت مزید بگڑ گئی ، خون کے ذرات گاڑھے ہونے کی وجہ سے انسانی جسم میں خون کی روانی متاثر ہوتی ہے جس سے سانس لینے میں مزید دشواری پیش آتی ہے ، رئیر فائونڈیشن یو ایس اے کی جانب سے جاری کردہ تہلکہ خیز رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ویکسین صرف ظاہری اور دکھاوے کا ٹوٹکہ ہے جوکہ وائرس کے خاتمے میں بالکل زیرو ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ جن ممالک میں ویکسین کا استعمال تیزی سے کیا جا رہا ہے وہاں بھی اموات میں کمی برائے نام ہے جبکہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، کینیڈا میں برطانوی ویکسین کے استعمال کے بعد 21 کیسوں میں مرض مزید بگڑنے کی شکایات موصول ہوئیں جبکہ تین خواتین کی موت واقع ہوئی اور 13کیسز پر تحقیق جاری ہے ۔اپریل میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ویکسین لگانے سے دنیا بھر میں 74 لوگوں کی اموات ہوئی جبکہ 396 مریضوں کو ہسپتال داخل ہونا پڑ گیا ، واضح رہے کہ فرانسیسی ماہر ادویات 2000میں چونکا دینے والا انکشاف کر چکے ہیں کہ کرونا وائرس لیبارٹری میں انسانی تجربے سے وجود میں آیا ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here