افغان مترجموں کی ورجینیا میںپناہ

0
98

واشنگٹن (پاکستان نیوز)محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں ایک نیوز کانفرنس میں تصدیق کی ہے کہ پہلے مرحلے میں ، تقریبا25سو افغانی – مترجم اور ان کے کنبے – کو قلیل مدتی رہائش کیلئے امریکہ منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا ، ”جب افغانی امیگریشن کے خصوصی عمل کے آخری مراحل کو مکمل کرتے ہیں تو ، انہیں عارضی رہائش فراہم کی جائے گی۔جو بائیڈن نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ مہاجرین کے پہلے گروپ کو ماہ کے آخر تک افغانستان سے باہر منتقل کردیا جائے گا ، لیکن ان کے سرکاری عہدیداروں نے اس منصوبے کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔امریکی کانگریس کے متعدد ممبروں نے حال ہی میں جو بائیڈن کو متنبہ کیا تھا کہ اگر وہ ہزاروں افغان مترجمین کو بروقت نکالنے میں ناکامی ہوئی تو طالبان کے ہاتھوں مارے جانیوالے افراد کا خون ان(بائیڈن) کے ہاتھ پر ہوگا۔فلوریڈا کے رکن پارلیمنٹ مائیکل والٹز نے جو بائیڈن کو بتایا کہ اگر انہوں نے افغانستان چھوڑنے سے قبل گذشتہ دو دہائیوں سے امریکہ کے لئے کام کرنیوالے ہزاروں افغان مترجموں کو ملک سے نہیں نکالا تو’ان کے ہاتھ خون سے داغدار ہوں گے’۔مسٹر والٹز ماضی میں امریکی فوج کے ایک کمانڈو یونٹ کے ساتھ افغانستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ کچھ مترجموں کو جانتے ہیں۔ انہوں نے بائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تقریبا 18 ہزارافغانوں کی امیگریشن ویزا درخواستوں پر بلاتاخیر غور کریں۔ اتحادی افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد ، افغان مترجمین نے ریلیاں نکالی اور اعلان کیا کہ اگر انخلا کے بعد ستمبر تک انہیں اور ان کے اہل خانہ کو منتقل نہیں کیا گیا تو ان کی جان کو خطرہ ہو گا۔ مبینہ طور پر متعدد افغان مترجمین کو امریکی فوجیوں اور ان کے اتحادیوں کی مدد کرنے پر طالبان نے ہلاک کیا ہے۔امریکی قانون سازوں کو تشویش ہے کہ ان افراد اور ان کے کنبوں کو زیادہ سے زیادہ نشانہ بنایا جائے گا۔دوسری جانب طالبان کا کہنا ہے کہ اگر مترجمین دشمن کی صفیں چھوڑ دیں اور اپنے ہی ملک میں عام لوگوں کی طرح زندگی گزارنا چاہیں تو انہیں خطرہ نہیں ہوگا۔ طالبان نے یہ بھی متنبہ کیا کہ مترجمین کو ”اپنے ماضی پر افسوس کا اظہار کرنا چاہئے” اور مستقبل میں کوئی ایسا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس کو ”اسلام اور ملک کے ساتھ غداری” کہا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here