مجھے سونے دو

0
148
عامر بیگ

بچپن میں امی جب صبح سویرے نیند سے جگاتی تو میں کہتا مجھے سونے دو، میری مرحومہ مغفورہ ماں پیار سے میرا ماتھا چومتی اور کہتیں کہ بیٹا اگر ایسے ہی سوتے رہے تو بڑے ہو کر ڈاکٹر کیسے بنو گے اور دْکھی انسانیت کی خدمت کیسے کرو گے؟ کچھ لوگ آجکل یہی کہہ رہے ہیں جو میں چالیس سال پہلے کہا کرتا تھا کہ مجھے سونے دو مگر عمران خان کہتا ہے کہ ریاست ہوتی ہے ماں جیسی اسے تو سوئے ہوئے کو پیار سے یا ڈانٹ کر جگانا ہے وقت بدل رہا ہے ہمیں بھی اپنی روش بدلنے کی ضرورت ہے مگر سونے والے کہتے ہیں کہ مجھے سونے دو۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین مت لگاؤ کوئی ایلفی ڈال کر ووٹنگ روک دے گا ،دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں سترہ لاکھ بیلٹ ضائع ہوئے کہ مْہر صحیح جگہ پر نہیں لگی تھی ،الیکشن کمیشن کے آرٹیکل ایک سو تین کے مطابق الیکشن میں ووٹنگ مشین لانے بارے اندراج ہے ۔لہٰذا الیکشن کمیشن کو بھی سونے دو ہمیں صاف شفاف الیکشن کی ضرورت نہیں کہ اس سے اچھے نمائندے آگے آ جائیں گے تو بہت سوں کی روٹی روزی بند ہو جائے گی، سونے دو نہ کرو اوورسیز پاکستانیوں کے حق ووٹنگ کی بات جو وطن عزیز کو بیس سے پچیس بلین ڈالرز کی سالانہ ترسیلات زر بھیجتے ہیں اور جن پر پاکستان کی معیشت انحصار کرتی ہے جی مجھے سونے دو یکساں تعلیمی نظام نہ لاؤ کہ صرف اشرافیہ کے بچوں کو ہی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اچھی اور اعلیٰ تعلیم حاصل کریں تعلیم مہنگی جو ہے غریب کے بچے جاہل رہ کر انکے حقے تازہ کرتے رہیں یا مدرسوں میں مولوی بن کر بوقت ضرورت ہجوم اکٹھا کرنے میں مدد دیں ۔دو کروڑ بچے چائلڈ لیبر انکی ملوں میں کم اُجرت پر مزدوری کریں اس طرح سے ان کے خزانوں پر مزید بوجھ بھی نہیں پڑے گا۔ بھیا مجھے سونے دو خبردار! اگر کسی نے قانونی اصلاحات لانے کی کوشش بھی کی تو وڈیروں، لٹیروں کو کٹہرے میں لانا جس سے انکی عزت پر حرف آئے گا لہٰذا مائی لارڈ مجھے سونے دو ،جی ہاں مجھے سونے دو، کہ بڑے لوگ تو علاج لندن اور امریکہ سے کرواتے ہیں جبکہ ہمارے یہاں کے ڈاکٹر دس روپے والا سٹیرائیڈ کا انجیکشن ایک ہی سوئی سے لگا کر بظاہر تقریباً ہر مرض کی ہر علامت کا علاج کر دیتاہے بھلے اس سے گردے فیل ہوں ہیپاٹائٹس یا ایڈز لگ جائے۔ کیا ضرورت ہے ڈاکٹرز کے لیے لائسنس ٹیسٹ کا فرسودہ نظام لانے کی رہنے دیں۔ جی دوہزار صفحات کی پیتھالوجی کی کتاب کون پڑھے ، جب امتحانی پرچے پروفیسرز کے بتائے ہوئے گیس سوالات سے حل ہو جاتے ہیں تو سونے دیں کوئی ضرورت نہیں ہے انکو خواب غفلت سے اُٹھانے کی ،ڈوبنے دو کراچی کو ،رہنے دو گلی محلے گندے ،ہمیں نیا بلدیاتی نظام لانے کی، سونے دو ان بھنگیوں کو بھنگ پی کر ہم لندن نیو یارک کے باسی تھوڑا ہی ہیں ہمیں کیا لگے ان صاف ستھری اور اچھی سڑکوں سے ، ہم نے کونسا چوبیس گھنٹے کام کرنا ہے کہ ہمیں زیادہ بجلی بنانے کی ضرورت ہو ویسے بھی ہم اپنے لگے بندھے آٹھ گھنٹوں میں بمشکل تین چار گھنٹے ہی تو کام کرتے ہیں۔ سونے دو ہمیں اور ہاں کوئی ضرورت نہیں ہے سیاسی نظام ٹھیک کرنے کی ویسے بھی ہم آمریت کے عادی ہیں کہ ان کے آنے پر مٹھائیاں بانٹی جاتی ہیں وہ ڈنڈے سے سب کو سیدھا کرنے اور سونے والوں کو ابدی نیند بھی سلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، مجھے سونے دو!

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here