سمندر پار پاکستانی میڈیا کا وزیراعظم عمران خان کے نام کھلا خط

0
141

تحریر: وقار علی خان
اس وقت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکہ کے دورے پر ہیں، ہم اوورسیز میڈیا مالکان اور اوورسیز پروڈیوسر آپ کی توجہ اس جانب دلانا چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی میڈیا کے ساتھ دہرا معیار کیوں رکھا گیا ہے۔میڈیا کونسل آف اوورسیز پاکستانی بارہا مختلف وزراء کو سمندر پار میڈیا کے مسائل اور ان کی ضروریات سے آگاہ کرتا رہا ہے جس میں جناب فواد چوہدری، جناب عبدالرزاق داؤد، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان شامل ہیں لیکن کسی نے نہ خاطرخواہ جواب دیا اور نہ ہی کوئی کارروائی عمل میں آئی۔یہ بات بہت عجیب ہے کہ سمندر پار پاکستانی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ وہ ملک کو بلا سود قرضہ دے رہے ہیں، ورلڈ بینک سے بہتر خدمات انجام دے رہے ہیں اور بلا کسی لالچ و شرائط کے کروڑوں ڈالرز کا زرمبادلہ پاکستان بھیج رہے ہیں لیکن جب بھی واپسی کا موقع آیا تو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سمیت پاکستان کی تمام اشتہار بازی صرف پاکستان میں ہی کی گئی جبکہ اکاؤنٹ کھولنے والے تمام صارفین اوورسیز پاکستانی تھے۔پاکستان کے علاقے کراچی، ٹھٹھہ، ملتان اور پنجاب کے دیگر شہروں میں اشتہار دیئے گئے ہیں۔ یہ نہایت غیر سنجیدہ امر ہے کہ اس معاملے میں اوورسیز میڈیا کو یکسر نظرانداز کیا گیا اور اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ اگر اوورسیز پاکستانی میڈیا کو صحیح معنوں میں توجہ دی جائے اوران کو اشتہارات دیئے جائیں تو ہمیں یقین ہے کہپاکستان بھیجا جانے والا یہ بلین ڈالرز کا سرمایہ کئی گنا بڑھ سکتا ہے۔
اوورسیز میڈیا ہمیشہ ملک کی فلاح و بقاء کیلئے کام کرتا ہے اور پاکستان کا وفادار و دوست میڈیا ہے۔ یہاں سرد و گرم موسم میں جو اخبارات تقسیم کیے جاتے ہیں یا جو ٹی وی شوز پیش کیے جاتے ہیں، سب ہی پاکستان سے متعلق ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ وہ میڈیا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر اہم سیاسی، پارلیمانی، پاکستانی کمیونٹی اور معاشرتی شخصیات سے رابطے میں رہتا ہے۔ اس لیے یہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ، اپنا گھر جیسے تمام پاکستانی حکومتی سکیموں کو بہتر طور پر فروغ دے سکتا ہے۔ لیکن افسوس وزیراعظم پاکستان جو دن رات سمندر پار پاکستانیوں کے گن گاتے ہیں، لگتا ہے کہ یہ محض باتیں ہی ہیں۔ اب ان تعریفی جملوں سے کام نہیں چلے گا، ہماری گزارش ہے کہ فوری طور پر سمندر پار پاکستانی میڈیا کے لیے بجٹ مختص کیا جائے اوران کو برابری کے حقوق دیئے جائیں۔ اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو درپیش مسائل جن میں جائیداد پر قبضہ، سرمایہ کاری میں ہیرا پھیری اور فراڈ جیسے مسائل کا بھی حتمی حل نکالا جائے۔
اگر اوورسیز پاکستانی میڈیا کو اولین ترجیح دی جائے تو پاکستان کو IMF، ورلڈ بینک، ایشین بینک اور دیگر بینکوں سے نجات مل سکتی ہے۔ سمندر پار رہنے والے پاکستانی اس کے حقدار بھی ہیں کیونکہ یہ پاکستان سے مخلص اور وفادار ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ بینک اور سرمایہ کاری کے تمام اشتہارات اوورسیز میڈیا کو بھی دئیے جائیں تاکہ پاکستان کا ذرمبادلہ بڑھ سکے۔
ہمیں امید ہے کہ جناب عمران خان اس پر خصوصی توجہ دیں گے اور شاہ محمود قریشی جو اس وقت دورہ امریکا پر ہیں، اس معاملے کو وزیراعظم پاکستان کے سامنے پیش کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here