تفسیر قرآن

0
153
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میاں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے کئی موضوعات پر لکھ کر گزشتہ چند ہفتوں سے تفسیر کلام پاک پیش کی جارہی ہے اُمید ہے قارئین مستفید ہونگے ، بہتر ہو کہ ہم گھنٹوں نیٹ پر اپنا وقت بیکار میں برباد کرنے کی بجائے ایک دس منٹ ایسی پوسٹس بھی پڑھا کریں۔ہم روزانہ ایک دو آیابمع ترجمہ اور تفسیر بغور پڑھیں گے تو ہمارے علم و عمل میں کافی اضافہ ہوگا۔
یہی درخواست ہے آپ سے قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کریں اور بہرہ ور ہوں آپ دنیا اور آخرت سنوار لیں گے ،اپنی بھی اورساتھ ہی عزیزوں و اقرباء کی بھی اللہ پاک ہم سب کو قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین ۔ تم کیسے اللہ کے منکر ہوسکتے ہو حالانکہ تم مردہ تھے تو اس نے تمہیں پیدا کیا پھر وہ تمہیں موت دے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا پھراسی کی طرف تمہیں لوٹایا جائے گا۔ تفسیر :صراط الجنان: تم کیسے اللہ کے منکر ہوسکتے ہو۔} توحید و نبوت کے دلائل اور کفر و ایمان کی جزا و سزا ذکر کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص وعام نعمتوں کا اور قدرت کی عجیب نشانیوں کا ذکر فرمایا اور کفر کی خرابی اور برائی کو کافروں کے دلوں میںبٹھانے کیلئے انہیں خطاب کیا کہ تم کس طرح خدا کے منکر ہوتے ہو حالانکہ تمہارا اپنا حال اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ تم بدن میں روح ڈالے جانے سے پہلے تمام مراحل میں مردہ تھے یعنی کچھ نہ تھے یا بے جان جسم تھے پھر اس نے تم میںروح ڈال کر تمہیں زندگی دی پھر زندگی کی مدت پوری ہونے پر تمہیں موت دے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا ،اس سے یا توقبر کی زندگی مراد ہے جو سوال کے لیے ہوگی یا قیامت کی، پھر تم حساب کتاب اور جزا کے لیے اس کی طرف لوٹائے جاؤ گے تو اپنے اس حال کو جان کر تمہارا کفر کرنا نہایت عجیب ہے۔اس آیت میں غور کریں تو ہم مسلمانوں کیلئے بھی نصیحت ہے کہ ہم بھی کچھ نہ تھے لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمیں زندگی عطا کی اور زندگی گزارنے کے لوازمات اور نعمتوں سے نوازا تو اس کی عطائوں سے فائدہ اُٹھا کراس کی یاد سے غافل ہونا اور ناشکری اور غفلت کی زندگی گزارنا کسی طرح ہمارے شایانِ شان نہیں ہے۔
تفسیر سورہ البقرہ: تفسیر: صراط الجنان۔ آیت 29: ترجمہ: کنزالعرفان۔ وہی ہے جس نے جو کچھ زمین میں ہے سب تمہارے لئے بنایا پھر
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here