ایف بی آئی ٹرمپ کے کیپٹل ہل حملے میں ملوث ہونے کے شواہد حاصل نہ کر سکی

0
112

واشنگٹن (پاکستان نیوز)ایف بی آئی طویل تحقیقات کے بعد بھی چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کے پیچھے سابق صدر ٹرمپ کے ملوث ہونے کے متعلق ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس حوالے سے بہت کم اور غیر مصدقہ اطلاعات حاصل ہو سکی ہیں ، قانون نافذ کرنے والے ایک سابق سینئر اہلکار نے رائٹرز کو بتایا ان میں سے نوے سے پچانوے فیصد کیسز یک طرفہ ہیں ،کیپیٹل پر حملہ کرنے اور یرغمال بنانے کی کوئی بڑی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔سیکیورٹی اہلکاروں نے وائر نیوز کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کو شواہد ملے ہیں کہ انتہائی دائیں بازو کے گروہوں جیسے پراؤڈ بوائز اور اوتھ کیپرز میں شامل افراد کیپٹل میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے۔ کوئی مربوط منصوبہ اس حوالے سے قائم نہیں کیا گیا کہ وہ داخل ہونے کے بعد کیا کریں گے۔وائر نیوز کے مطابق ایف بی آئی کو اس مقام پر کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ ٹرمپ یا ان کے قریبی لوگ کیپیٹل پر بغاوت کے کسی بھی تعاون میں ملوث تھے۔ایک ڈیموکریٹک کانگریس نے رائٹرز کو بتایا کہ سینئر قانون ساز ایف بی آئی کے موجودہ نتائج سے آگاہ ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اب تک کے نتائج قابل اعتماد ہیں۔یہ نتائج ہاؤس سلیکٹ پینل کے لیے متعلقہ ثابت ہو سکتے ہیں جو 6 جنوری کے حملے کے حالات کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں ٹرمپ کے حامیوں نے کیپیٹل پر دھاوا بول دیا تاکہ کانگریس کو 2020 کے انتخابات میں صدر بائیڈن کی الیکٹورل کالج کی جیت کی تصدیق کرنے سے روکا جا سکے۔وائر سروس کے مطابق واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث 570 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اور 40 افراد کو سازش کے الزامات کا سامنا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here