واشنگٹن (پاکستان نیوز) اسلامک ریلیشنز (CAIR) جو کہ ملک کی سب سے بڑی مسلم شہری حقوق اور وکالت کی تنظیم ہے، نے آج وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے “بے ایمانی اور فریب پر مبنی” تبصروں اور خیالات کی شدید مذمت کی ہے ۔ایک سماعت کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، تو اس کے جواب میں وزیر دفاع آسٹن نے جواب دیا کہ “ہمارے پاس نسل کشی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔”امریکی وزیر دفاع ریٹائرڈ جنرل لائیڈ جیمز آسٹن نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کے کوئی شواہد نہیں۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ اسرائیل کو سلامتی اور دفاع میں مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ بھیانک تھا۔کیئر کے نمائندے نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وزیر دفاع کو کیسے باور کروایا جائے کہ اسرائیل نے گزشتہ چھ سے غزہ میں نہتے اور بے یار و مددگار فلسطینی عوام پر یک طرفہ جنگ مسلط کر رکھی ہے اور 33,360 شہریوں کو بمباری کرکے قتل کرچکا ہے۔ شہید ہونے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، اسرائیل کی اس وحشیانہ بمباری سے 75,993 افراد زخمی بھی ہوئے اور 7,000 افراد لاپتہ ہیں۔ جبکہ غزہ کا انفرااسٹرکچر اور مکانات مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں، لوگ بے گھر ہونے کے ساتھ بھوک اور فاقوں سے مر رہے ہیں۔اور ان تمام حقائق کی تصدیق بین الاقوامی ادارے وقتاً فوقتاً اپنے اپنے فورمز پر کرتے آرہے ہیں۔ نجانے امریکہ کو یہ حقائق اور شواہد نظر کیوں نہیں آرہے۔