واشنگٹن (پاکستان نیوز)اسرائیل اور امریکا نے ایران پر ممکنہ حملے اور جوابی کارروائی کیخلاف مشترکہ تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ واشنگٹن سے خبر ایجنسی کے مطابق پینٹاگون نے اسرائیل میں اینٹی میزائل سسٹم اور امریکی فوج بھیجنے کی تصدیق کردی۔ خبر ایجنسی کے مطابق جدید اینٹی میزائل سسٹم تھاڈ اور اس کیلئے فوجی عملہ اسرائیل میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق اینٹی بیلسٹک میزائل سسٹم کی تعیناتی ایرانی حملے کے بعد اسرائیلی فضائی دفاع کی مضبوطی کیلئے ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی اور امریکی میڈیا نے امریکی اینٹی میزائل سسٹم اور امریکی فوج اسرائیل بھیجنے کی خبر دی تھی۔ پینٹاگون کے مطابق صدر جو بائیڈن کی ہدایت پر وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اینٹی میزائل سسٹم اور امریکی فوج اسرائیل بھیجنے کی منظوری دی۔ محکمہ دفاع پینٹاگون میں مشرقِ وسطی کشیدگی پر گرما گرم بحث ہوئی ہے۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دفاعی حکام نے غزہ کے بعد لبنان پر اسرائیل کے شدید حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی لبنان میں اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے ٹھکانوں پر فائرنگ پر بھی حکام نے تشویش ظاہر کی ہے۔ امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس کیو براون جونیئر نے پینٹاگون اور وائٹ ہاوس میں ہونے والی میٹنگوں میں اس مسئلے کو اٹھایا ہے۔ اخبار کے مطابق خطے میں 2 سے 3 ہزار امریکی فوجی بھیجے جا رہے ہیں، خطے میں امریکی فوج کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر پینٹاگون میں امریکی دفاعی حکام کی بیٹھکیں جاری ہیں۔ دفاعی حکام میں اس بات پر صلح مشورے جاری ہیں کہ کیا امریکا بڑی جنگ کے لیے تیار ہے؟ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ کیا امریکی فوج میں چین اور روس کا فوری جواب دینے کی صلاحیت ہے؟ اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی اعلی ترین فوجی حکام کے درمیان مشرقِ وسطی تنازع پر قابو پانے اور اسرائیل کی حوصلہ افزائی میں توازن قائم کرنے پر بھی بحث ہوئی ہے۔