راشدہ طالب کی نئی اسرائیلی حکومت پر تنقید، امریکہ پر فوجی امداد بند کرنے پر زور

0
209

نیویارک (پاکستان نیوز)نمائندہ راشدہ طالب نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کیحق میں آواز بلند کرتے ہوئے نئی اسرائیلی حکومت کو غاصبانہ کارروائیاں بند کرنے کی تلقین کی ہے ، اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے گھروں کو مسمار کر دیا ، مشی گن ڈیموکریٹ رکن کے مطابق 2023 میں ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا، نئی انتہائی دائیں بازو کی نسل پرست حکومت پوری کمیونٹیز کو نسلی طور پر پاک کرنے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے جو کہ 500 بچوں سمیت 1,000 سے زیادہ فلسطینی باشندوں کو بے گھر کر دے گی۔یہ سب امریکی پشت پناہی، بلڈوزر اور گولیوں کی مدد سے کیا جا رہا ہے ،

چیمبر کے لیے منتخب ہونے والی پہلی فلسطینی نژاد امریکی خاتون نے اسرائیل کی نئی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کو نشانہ بنایا کہ اس کے مسافر یاٹا علاقے میں 1000 سے زائد فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے منصوبے ہیں۔ غیر قانونی طور پر مقبوضہ مغربی کنارے۔اس بات کو نوٹ کرنے کے بعد کہ “2022 فلسطینیوں کے لیے ریکارڈ پر مہلک ترین سالوں میں سے ایک تھا، امریکی کانگریس کی خاتون رکن راشدہ طالب اسرائیلی افواج اور آباد کاروں کے تشدد کی کھلی ناقد ہیں، اور اسرائیل کی فوجی امداد بند کرنے پر زور دے رہی ہیں، انھوں نے کہا کہ کانگریس کو نسل پرستی کو فنڈ دینا بند کرنا چاہئے۔طالب نے ٹویٹ کیا کہ 2023 میں ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا، نئی انتہائی دائیں بازو کی نسل پرست حکومت پوری کمیونٹیز کو نسلی طور پر اکیلا کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے ، حالیہ مہنگائی کے طوفان نے 500 بچوں سمیت 1,000 سے زیادہ فلسطینی باشندوں کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے ، کانگریس کی خاتون نے امریکہ میں قائم روپ جیوش وائس فار پیس (جے وی پی) کی جانب سے ایک ٹویٹ بھی شیئر کیا، جس میں مسافر یتہ میں اسرائیلی قابض افواج کے گھروں اور دیگر انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کی ویڈیو فوٹیج کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔نئی اسرائیلی حکومت کے حلف اٹھانے کے چند ہی دن بعد، مسافر یٹا میں خاندانوں کو پہلے ہی مزید نسلی طبقات کا سامنا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here