بہتر نمائندگی!!!

0
108
عامر بیگ

انیس سو اکہتر سے پہلے یا بعد میں کوئی بھی الیکشن صاف اور شفاف طریقے سے منعقد نہیں ہوا اور کسی بھی جماعت نے آج تک جیتنے والے کی جیت کو تسلیم نہیں کیا ، عمران خان کو 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کے ذریعے ہرایا گیا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری، چار حلقے کھولنے کے لیے کہا نہیں مانے پر بڑی مشکل سے جب چار حلقے کھلے تو بیلٹ پیپر پر لگی سیاہی اس وقت کے حکمرانوں کا منہ کالا کرنے کے لیے کافی تھی، 2018ء کے انتخاب جیتنے کے بعد عمران خان نے عہد کر لیا تھا کہ اگلی دفعہ صاف اور شفاف الیکشن منعقد ہونگے اس مقصد کے لیے دن رات ایک کر دینے والے عمران خان کو جائنٹ سیشن نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے حق کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا تحفہ بھی دے دیا جسے قائد حزب اختلاف شیطانی مشین کہتے ہیں جمہوریت کا مطلب اکثریت کی رائے کا احترام ہوتا ہے اور اکثریت نے ووٹنگ مشین کے حق میں فیصلہ دیا ہے دنیا بھر میں دو اعشاریہ پانچ ارب لوگ ووٹنگ مشین کے زریعے ووٹ ڈالتے ہیں ہمارے ہاں ٹیکنالوجی کا سہارا کیوں نہیں لیا جاسکتا ویسے کسی بھی حکومت نے آج تک انتخابی عمل کو صاف اور شفاف بنانے میں دلچسپی بھی نہیں لی کیونکہ دھاندلی کے ذریعے دوسری بار آنے کی اُمید برقرار رہتی ہے ،یہ اعزاز بھی نیوٹرل ایمپائر کی طرح عمران خان کے حصے میں ہی قدرت نے لکھ رکھا تھا اب جبکہ حکومت نے ووٹنگ مشین کا بل پاس کروا لیاہے سب جماعتوں کو اس سے فائدہ ہوگا اب کسی کو اعتراض نہیں ہوگا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی الیکٹرانک ووٹنگ مشین انٹر نیٹ سے بھی نتھی نہیں ہے لہٰذا معلومات چرائے جانے کا بھی کوئی خطرہ نہیں ،جونہی ووٹر مشین کے ذریعے اپنا ووٹ ڈالے گا وہاں موجود پرنٹر سے نشان زدہ ووٹ کی پرچی فوری چھپ کر ووٹر کے ہاتھ میں آجائے گی جسے وہ خود ڈبے میں ڈال سکے گا پرچی کی موجودگی میں دھاندلی کا گماں تک نہیں رہے گا اور انتخابی نتائج بھی تیس منٹ میں مرتب ہو جائیں گے چیئرمین نادرا اوورسیز ووٹنگ کا پروٹوکول تیار کئے بیٹھا نوے لاکھ اوورسیز 22ارب ڈالرز ہر سال بھیجتے ہیں، اب22 کروڑ لوگوں کے شانہ بشانہ حق رائے دہی بھی استعمال کریں گے اس طرح صاف اور شفاف الیکشن کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہو سکے گا حکومت نے الیکشن کمیشن کو ہر طرح سے تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے سنا ہے8 لاکھ مشینیں خریدی جائیں گی جنرل الیکشن ہونے میں ابھی ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی ہے اس دوران کسی بھی ضمنی الیکشن میں اسکا عملی تجربہ بھی کیا جاسکتا ہے جنرل الیکشن سے پہلے بلدیاتی الیکشن میں بھی اس کو لاگو کیا جاسکتا ہے لاڈ سپیکر کو شروع اسی طرح شیطانی نام سے پکارا گیا پر اب اس کے بغیر گزارہ نہیں ہے ,مشین کے بغیر اب زندگی محال ہے ،اے ٹی ایم سے ایک روپے کی بھی ہیرا پھیری نہیں ہوتی تو ووٹنگ مشین سے کیونکر ہو گی شیطانی ہے یا انسانی ایول جینئیس کی تیار کردہ مشین سے ہی اب تو ووٹنگ ہو گی اور دنیا دیکھے گی کہ کیسے صاف اور شفاف الیکشن منعقد ہوتے ہیں اور کس طرح سے قوم کو بہتر نمائندگی ملتی ہے کہ بہتر نمائندگی ہی قوم کی ترقی کی ضمانت ہوتی ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here