نیویارک (پاکستان نیوز)فرانسیسی حکومت نے یورپی یونین کے کمشنر کی جانب سے اسلامی این جی او سے ملاقات پر شدید احتجاج کیا۔این جی او کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت اسے غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنا رہی ہے۔ دو فرانسیسی وزراء نے پیر کو یورپی کمشنر برائے مساوات ہیلینا ڈالی کی جانب سے مسلم نوجوانوں کی تنظیم کے نیٹ ورک FEMYSO کے ساتھ ملاقات پر پر شدید احتجاج کرتے ہوئے تنظیم کو فرانس پر حملہ آور گروپ قرار دیا ہے ۔یورپی کمشنر ڈیلی نے ٹویٹ کیا کہ یورپ میں نوجوان مسلمانوں کی صورتحال اور دقیانوسی سوچ، امتیازی سلوک اور صریح نفرت کے نتیجے میں درپیش چیلنجز پر بات کرنے کے لیے ایسوسی ایشن سے ملاقات کی گئی ۔ FEMYSO نے حجاب پر توجہ مرکوز کرنے والی کونسل آف یورپ کی امتیازی سلوک کے خلاف مہم کے لیے تیاری کے کام میں حصہ لیا ، جسے اس ماہ کے شروع میں فرانسیسی حکومت کے احتجاج کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔فرانسیسی وزیر شہریت نے کہا کہ فرانس پر حملہ کرنے والی تنظیموں کا معاملہ کمیشن کے پاس بھیج رہے ہیں ، FEMYSO کو 1996 میں بنایا گیا تھا اور اس نے کئی سالوں سے یورپی کمیشن اور یورپ کی کونسل کے اقدامات میں حصہ لیا ہے۔ کمیشن کی جانب سے 2017 کے تحریری جواب کے مطابق، اسے 2010 اور 2016 کے درمیان تین گرانٹس موصول ہوئیں۔ کمیشن کے مطابق FEMYSO حجاب مہم[ کو نافذ کرنے والے کنسورشیم کا رکن نہیں ہے اور اسے یورپی فنڈز نہیں ملے ہیں۔فرانسیسی وزیر خارجہ برائے یورپ کلیمنٹ بیون نے کہا کہ یہ ملاقات غیر معمولی تھی۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کو ریٹویٹ کیا جس میں دعوی کیا گیا کہ FEMYSO “اخوان المسلمین کی کٹھ پتلی” ہے۔