اسلام آباد:
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھاؤں گا اور اے پی سی میں ملکی مفاد کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ فاٹاکے پارلیمنٹیرینزکو بجٹ اجلاس میں شامل ہونا چاہیے، علی وزیر اور محسن داوڑ کے پروڈکشن آرڈر فوری جاری کیئے جائیں، پروڈکشن آرڈر نہ نکلے تو برا پیغام جائے گا، میں نئے پاکستان اور پی ٹی آئی پر بہت تنقید کرتا ہوں لیکن میں سمجھتا ہوں نیا پاکستان میں بھی اسپیکر کا کردار بہت اہم ہے، ہم سب اس ایوان کے رکن ہیں، آپ کل یہاں ہم وہاں ہوں گے۔
بعد ازاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کوشش کروں گا بجٹ اجلاس میں بھی شرکت کروں اور اے پی سی میں بھی، مولانا صاحب کو زبان دی کہ اے پی سی میں شرکت کروں گا، اے پی سی میں اہم پیشرفت سامنے آئے گی، اے پی سی میں لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھاؤں گا تاہم اے پی سی میں ملکی مفاد کے مطابق فیصلے کیے جائیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ دہشت گرد کا پروڈکشن آرڈر نکل سکتا ہے،اور مشرف کو ووٹ مل سکتا ہے، تو ان کو کیا مسئلہ ہے، جب جمہوری قیادت جیلوں میں ہوگی تو دہشتگردی فروغ پائے گی، سردار اختر مینگل کے اصولی پوائنٹ حکومت نے تسلیم نہ کیے تو وہ بجٹ ووٹ نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے لورالائی میں دہشتگردی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب کالعدم تنظیموں والے وزیر ہوں گے تو دہشت گردی کیسے ختم ہوگی، کوئی نہیں مانے گا نیا پاکستان دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ ہے۔